پنجاب میں نایاب جنگلی جانوروں کی ای ٹیگنگ کا فیصلہ

آصف محمود  منگل 22 جنوری 2019
 سرکاری چڑیاگھروں اور وائلڈ لائف پارکوں میں موجود جنگلی حیات کا ریکارڈ مرتب کرلیا گیا فوٹو: فائل

سرکاری چڑیاگھروں اور وائلڈ لائف پارکوں میں موجود جنگلی حیات کا ریکارڈ مرتب کرلیا گیا فوٹو: فائل

لاہور: محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب نے نایاب جانوروں اورپرندوں کی غیرقانونی خریدوفروخت اوراسمگلنگ کی روک تھام کے لئے صوبے بھرمیں موجود بریڈنگ سینٹرزمیں موجود جانوروں اورپرندوں کاریکارڈجمع کرکے کمپیوٹررائزڈکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

محکمہ تحفظ جنگلی حیات کی طرف سے صوبے کے تمام ڈسٹرکٹ وائلڈلائف آفیسروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ اپنے علاقوں میں موجود بریڈنگ سینٹرزکا ڈیٹاجمع کریں۔ اس حوالے سے ڈسٹرکٹ وائلڈلائف آفیسر لاہورتنویرجنجوعہ نے باقاعدہ کام شروع کردیا ہے اورلاہورمیں موجود 80 فیصد بریڈنگ سینٹرزکاڈیٹا حاصل کرلیاگیا ہے۔ وائلڈلائف ذرائع کے مطابق محکمے پاس اس وقت صوبے میں موجود جنگلی حیات کی اقسام  اورتعدادبارے کوئی حتمی اعدادوشمارموجود نہیں ہیں۔ پنجاب میں پہلی بارسرکاری اورغیرسرکاری تحویل میں رکھے گئے جنگلی جانوروں، پرندوں کا ریکارڈمرتب کیا جائے گا، اس منصوبے کا سربراہ میاں حفیظ احمد کوبنایاگیا یے جو گرین پاکستان منصوبے کے ڈائریکٹربھی ہیں۔

وائلڈلائف حکام کے مطابق بریڈنگ سینٹرز کا ریکارڈ کمپیوٹررائزڈ ہونے سے ناصرف درست اعدادوشمارمعلوم ہوسکیں گے بلکہ ان بریڈنگ سینٹرزمیں جیسے ہی کسی نئے جانوراورپرندے کی پیدائش ہوگی اس بارے بھی محکمہ آگاہ رہےگا، ڈسٹرکٹ وائلڈلائف آفیسرسال میں دومرتبہ بریڈنگ سینٹرزکے دورہ اوروہاں موجود جانوروں اورپرندوں کے اعدادوشمار کی تصدیق کرنے کے پابندہوں گے۔

وائلڈ لائف حکام نے بتایا کہ اس اقدام سے پنجاب میں نایاب جانوروں اور پرندوں کی غیرقانونی خریدوفروخت اوراسمگلنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی  بریڈنگ سینٹرزکے مالکان کو اس بات کا پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنے بریڈنگ سینٹر میں موجود جانوروں اور پرندوں کی ٹیگنگ کرے  تاکہ اگران جانوروں اورپرندوں کی خریدوفروخت ہوتی ہے توٹیگ کی مدد سے فوری معلوم ہوسکے گا کہ یہ جانوراورپرندہ کس بریڈنگ سینٹرسے لایا گیاہے، وائلڈلائف حکام پرامیدہیں کہ آئندہ دو سے تین ماہ میں یہ کام مکمل کرلیاجائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔