بلوچستان حکومت کا حب حادثے میں جاں بحق افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  منگل 22 جنوری 2019
مرنے والوں کیلئے ایک کروڑ اور زخمیوں کیلئے پچاس لاکھ امداد کا اعلان فوٹو:ٹوئٹر

مرنے والوں کیلئے ایک کروڑ اور زخمیوں کیلئے پچاس لاکھ امداد کا اعلان فوٹو:ٹوئٹر

بلوچستان حکومت نے حب حادثے میں جاں بحق افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی وزیر برائے سوشل ویلفیر بلوچستان میراسد بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت افسوس ناک حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ ہے، مرنے والوں کیلئے ایک کروڑ اور زخمیوں کیلئے پچاس لاکھ امداد کا اعلان کیا گیا ہے، واقعہ حادثاتی طور پر پیش آیا، بس کے ذریعے ایرانی ڈیزل کی منتقلی ممکن نہیں لگتی، تاہم بعد میں اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: حب کے قریب مسافر بس اور ٹرک میں تصادم، 27 افراد جاں بحق

لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانے سے متعلق سوال کے جواب میں صوبائی وزیر میر اسد بلوچ نے کہا کہ ڈی این اے پر یقین نہیں رکھتے، مرنے والوں کے لواحقین کی مرضی سے ڈی این اے نہیں کروایا جائے گا کیونکہ ڈی این اے کے عمل میں کئی ہفتے لگ جائیں گے جو لواحقین کے لئے مزید تکلیف کا باعث بنے گا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام افراد کا تعلق بلوچستان کے علاقے پنجگور سے تھا، مرنے والوں کی اجتماعی نماز جنازہ پنگجور میں ادا کی جائے گی، تمام لاشیں کراچی میں ایدھی سرد خانے میں موجود ہیں، شام تک تمام میتیں بلوچستان منتقل کردی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔