سود پر قرض دینے والی کمپنی کی شرٹ پہننے سے انکار، مسلمان فٹبالر ٹیم سے باہر

اے ایف پی  جمعـء 19 جولائی 2013
پاپس نے آفیشلز کو بتایا کہ وہ وونگا نامی کمپنی کی تشہیر کا باعث نہیں بن سکتے کیونکہ وہ سودی کاروبار سے منسلک اور یہ چیز ہمارے دین میں حرام ہے۔  فوٹو: فائل

پاپس نے آفیشلز کو بتایا کہ وہ وونگا نامی کمپنی کی تشہیر کا باعث نہیں بن سکتے کیونکہ وہ سودی کاروبار سے منسلک اور یہ چیز ہمارے دین میں حرام ہے۔ فوٹو: فائل

لندن: انگلش پریمیئر کلب نیوکیسل کے مسلمان فٹبالر پاپس سائیسے نے سود پر قرض دینے والی کمپنی کے لوگو والی شرٹ پہننے سے انکار کردیا جسں پر انھیں کلب کے پری سیزن دورہ پرتگال سے ڈراپ کردیا گیا۔

سینیگال سے تعلق رکھنے والے پاپس نے آفیشلز کو بتایا کہ وہ وونگا نامی کمپنی کی تشہیر کا باعث نہیں بن سکتے کیونکہ وہ سودی کاروبار سے منسلک اور یہ چیز ہمارے دین میں حرام ہے۔ 28 سالہ پاپس نے ٹیم کو پیشکش کی تھی کہ وہ ان برانڈڈ یا چیریٹی لوگو والی شرٹ پہننے کو تیار ہیں۔

یاد رہے کہ جنوبی افریقی کرکٹر ہاشم آملا بھی شراب کے لوگو والی شرٹ نہیں پہنتے جس کی وجہ سے انھیں ہر سال ایک مخصوص  رقم سے محروم ہونا پڑتا ہے۔ پاپس کے دیگر 2 مسلم ساتھی کھلاڑیوں شیخ توئیت اور موسیٰ سسوکو نے کلب کو بتایا کہ انھیں مذکورہ لوگو والی شرٹ پہننے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔