- ہمارے بولرز میں اتنی صلاحیت ہے کہ سری لنکن ٹیم کو دوبار آؤٹ کرسکیں، بابراعظم
- مالی سال کے پہلے کاروباری روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں کمی
- اٹلی میں برفانی تودہ گرنے سے 5 کوہ پیما ہلاک اور8 زخمی
- پنجاب حکومت کا 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں سے بل نہ لینے کا اعلان
- لاہور میں 13 ماہ کی بچی گھر کے باہر سے اغوا، ویڈیو وائرل
- پنجاب پولیس کو ایک ماہ میں 17لاکھ سے زائد غیرضروری کالز موصول
- اداروں کے خلاف مہم کی ماسٹر مائنڈ بشریٰ بی بی ہیں، مریم اورنگزیب
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار
- رنگ روڈ اسکینڈل کی تحقیقات میں عمران خان کے ساتھی اثر انداز ہوئے، نئی رپورٹ
- مودی نے حیدرآباد دکن کا نام بھی تبدیل کرنے کا عندیہ دیدیا
- کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش
- بجلی بحران؛ دس عدد ایل این جی کارگوز منگوانے کیلیے ٹینڈر جاری
- راجن پور میں مسافر بس میں خاتون کیساتھ زیادتی، کنڈیکٹر گرفتار
- کامن ویلتھ گیمز؛ پاکستانی ویمن کرکٹرز کا ڈوپ ٹیسٹ نہ کرنے کا فیصلہ
- شاہین شاہ آفریدی کے پی پولیس کے خیرسگالی سفیر مقرر
- امام الحق کا سمر سیٹ کاؤنٹی کے ساتھ معاہدہ
- دعا زہرا کی عمر 15 سے 16 سال کے درمیان ہے، میڈیکل رپورٹ
- پی ٹی آئی کا بشریٰ بی بی کی فون ٹیپنگ کے فرانزک ٹیسٹ کا مطالبہ
- پشاور میں خالی پلاٹ سے 11 سالہ بچی کی لاش برآمد
- 18 سالہ لڑکی کو تشدد کے بعد کیمیکلز سے جلا کر قتل کر دیا گیا
پاکستان میں سانپ کے کاٹے کی سستی ترین ویکسین تیار

120مریضوں پر ویکسین کے کامیاب تجربات کیے گئے، عالمی ادارہ صحت سے رجسٹرڈ کرالیا گیا۔ فوٹو : فائل
نوابشاہ: پیپلز میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی لیبارٹری میں سانپ کے کاٹے کی ویکیسین تیار کر لی گئی۔
سندھ حکومت کی جانب سے اینٹی اسنیک ویکسین اور اینٹی ریبیز ویکسین کی تیاری کے لیے نواب شاہ سے 19کلو میٹر کے فاصلے پر واقع تحصیل سکرنڈ میں سال 2010میں سیرولوجی لیبارٹری کا سنگ بنیاد رکھا گیا،لیبارٹری سے وابستہ سائنس داں ڈاکٹر نعیم قریشی اور ان کی ٹیم نے 4 سال کی تحقیق و تجربات کے بعد سانپ کے کاٹے سے بچاؤ کی ویکسین تیار کرلی۔
تیار کی گئی ویکسین کو عالمی ادارہ صحت سے رجسٹرڈ کرایا گیا اور سال 2016میں پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کی ٹیم کے ہمراہ ڈاکٹر نعیم قریشی تھرپارکر گئے اور ویکسین دس مریضوں کو لگائی گئی جس سے تمام مریضوں کی جان بچ گئی اور ان میں کسی بھی قسم کا کوئی سائیڈ افیکٹ بھی نہیں ہوا،ابتدائی طورپر 125وائلز تیار کیے گئے تھے، 10 کے علاوہ مزید 110مریضوں کو بھی ویکسین لگائی گئی اور نتائج 100 فیصد رہے۔
لیب کے سائنٹسٹ ڈاکٹر نعیم قریشی نے بتایا کہ ان کی تیار کی گئی ویکسین پاکستان کی سب سے سستی اور طاقتور ویکسین ہے،بھارت سے امپورٹ کی جانے والی بھارتی اے ایس وی کے 10 سے 12 وائلز ایک مریض کو لگائے جاتے ہیں اور ایک وائل کی قیمت 2ہزار روپے ہے،اسی طرح ایک مریض پر 20ہزار روپے کے اخراجات آتے ہیں، ہماری تیار کی گئی اے ایس وی کا صرف ایک وائل ہی ایک مریض کو لگایا جائے گا۔
پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اعظم یوسفانی نے ملاقات میں بتایا کہ سکرنڈ میں بنائی گئی اے ایس وی و اے آر بی سیرولوجی لیبارٹری سندھ حکومت نے ان کی یونیورسٹی کے حوالے کی مگر بجٹ نہیں دیا گیا۔
پی سی ون کے مطابق 250ملین بجٹ درکار ہے،اگر سندھ حکومت انھیں فنڈز فراہم کرے تو وہ ایک سال میں ویکسین تیار کر کے مارکیٹ میں سب سے کم قیمت پر فروخت کے لیے پیش کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔