قطر آئی ایم ایف کیساتھ جاری مذاکرات میں پاکستان کی مدد کریگا، شاہ محمود قریشی

ہم پر انگلیاں اٹھانے والے آج تعریف کر رہے ہیں، ٹرمپ، عمران ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا جا رہا ہے، یہ کتنی بڑی تبدیلی ہے، وزیر خارجہ۔ فوٹو:فائل

ہم پر انگلیاں اٹھانے والے آج تعریف کر رہے ہیں، ٹرمپ، عمران ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا جا رہا ہے، یہ کتنی بڑی تبدیلی ہے، وزیر خارجہ۔ فوٹو:فائل

دوحہ /  اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات میں قطر پاکستان کی مدد کرے گا۔

’’ایکسپریس‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قطر پاکستان میں زراعت، فوڈ پروسیسنگ، سیاحت اور ہاؤسنگ کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرے گا جبکہ پاکستان قطر کی فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بناتے ہوئے زرعی اجناس اور گوشت ایکسپورٹ کرے گا۔ قطر پاکستان کا خیرخواہ ہے، عمران خان نے امیر قطر سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تناؤ کے بارے میں بات کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امیر قطر نے مثبت جواب دیا اور کہا کہ تناؤ کے باوجود قطر نے متحدہ عرب امارات کو فراہم کی جانے والی گیس کی سپلائی نہیں روکی کیونکہ ہم دونوں ممالک کے عوام کو دور نہیں کرنا چاہتے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے قطر سے کہا ہے کہ ماضی کے معاہدوں کی پاسداری کریں گے لیکن ہماری حکومت ایل این جی کے نئے معاہدے کرنا چاہتی ہے جو پاکستان کے مفاد میں ہوں، اس پر قطر نے مثبت جواب دیا ہے۔ ایل این جی کی موخر ادائیگی کے بارے بھی مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ہمیشہ کہا کہ افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اس پر عمران خان کو طالبان خان کہا گیا جبکہ قطر نے بھی سیاسی حل کیلیے دوحہ میں افغان طالبان کا دفتر کھولا جس پر اسے بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا لیکن آج امریکا سمیت دنیا تسلیم کر چکی ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات ہونے چاہئیں۔ قطر کا طالبان پر اثر ورسوخ ہے وہ اس سلسلے میں مدد کر سکتا ہے۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کل تک جو ہم پر انگلیاں اٹھاتے تھے وہ آج تعریف کے کلمات کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان کا سب سے دوستی کا وژن کامیاب ہو رہا ہے، سعودی عرب اور یو اے ای کے بعد قطرسے بھی تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد پاکستان کے عرب ممالک سے تعلقات تیزی سے بہتر ہو رہے ہیں، 12برس بعد قطر جب کہ 30 برس بعد ریاض میں سڑکوں پرسرکاری طورپر پاکستانی پرچم لہرایا گیا، چند ہفتوں میں سعودی ولی عہد پاکستان آ رہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل ہماری نیت پرشک کیا جا رہا تھا اور آج ہماری کوششوں کو سراہا جا رہا ہے، یہ کتنی بڑی تبدیلی ہے، یہ آسان کام نہ تھا اور نہ ہے۔ افغان لوگ ماضی کی رنجشیں بھلا کر جب تک اپنے ملک کے مسقبل کے لئے نہیں سوچیں گے، پاکستان تنہا کچھ نہیں کرسکتا۔

وزیر خارجہ نے کہا پاک امریکاتعلقات ازسر نو بہتر بنانے کے مقصد میں کامیابی ہوئی۔ امریکی سینیٹر نے عمران خان سے اتفاق کیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے عمران خان کی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔