سانحہ ساہیوال؛ حکومت پنجاب کا جےآئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ منظرعام پر نہ لانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  بدھ 23 جنوری 2019
نئے پاکستان میں قانون سے تجاوز کرنے والوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں، وزیراعلی پنجاب

نئے پاکستان میں قانون سے تجاوز کرنے والوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں، وزیراعلی پنجاب

لاہور: پنجاب حکومت نے سانحہ ساہیوال جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ منظر عام پر نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

لاہورمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیرقانون بشارت راجہ کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال کی ابتدائی رپورٹ منظر عام پر نہیں لاسکتے، جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ منظر عام پر لائی جائے گی، جے آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ کے تناظر میں جو اقدامات درکار تھے وہ اٹھالیے ہیں، جب تک جے آئی ٹی کی مکمل سفارشات نہیں آتی ابتدائی رپورٹ منظر عام پرنہیں لاسکتے جب کہ  آج سانحہ ساہیوال کے حوالے سے امن وامان کی صورتحا ل پنجاب اسمبلی کے ایجنڈے پر رکھ لی ہے۔

وزیرقانون نے کہا کہ میں اس بیان پر قائم ہوں کہ آپریشن معلومات کی بنیاد پر کیا گیا، جو آپریشن ہوا وہ ایک انفارمیشن کی بنیاد پر کیا گیا، ہم چاہتے ہیں اس مقدمہ کا چالان جلد از جلد مکمل کرکے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کروا دیں جب کہ جو لوگ قصور وار ہیں ان کے خلاف کارروائی کردی گئی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ساہیوال میں سی ٹی ڈی کا مبینہ مقابلہ؛ مقتولین کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پارٹی رہنماؤں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب انصاف کے وعدے کے ساتھ کھڑی ہے، تاریخ میں کبھی اس طرح کے واقعات پر اس قدر تیز ترین فیصلے نہیں ہوئے،  72 گھنٹوں میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے اعلان پرعمل کرکے دکھایا اور سانحہ ساہیوال پر انصاف کی فراہمی کا وعدہ پورا کیا۔

واضح رہے ساہیوال میں سی ٹی ڈی کی فائرنگ سے ماں، باپ اور بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔