ٹنڈوآدم میں انسانیت سوز واقعہ،ہجوم کے تشدد سے نوجوان ہلاک

نامہ نگار  جمعرات 23 اگست 2012
صدر ، وزیراعلیٰ اور گورنر نے واقعے کا نوٹس لے لیا ،ملزمان کیخلاف کارروائی کی ہدایت، فوٹو : فائل

صدر ، وزیراعلیٰ اور گورنر نے واقعے کا نوٹس لے لیا ،ملزمان کیخلاف کارروائی کی ہدایت، فوٹو : فائل

ٹنڈو آدم: ضلع ٹندو آدم میں پولیس کی موجودگی میں ایک اور انسانیت سوز واقعہ کی داستان سامنے آگئی، سیکڑوں افراد نے محض ناپسندیدگی کی بنا پر تین نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد کر کے ایک کو مار دیا جبکہ دوسرے دوکی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

ٹی وی رپورٹ کے مطابق سندھ کے ضلع ٹنڈو آدم میں پیش آنے والے اس واقعے سے سانحہ سیالکوٹ کی یاد تازہ ہوگئی ہے،جہاں دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو ایک محلے میں ایک شخص کے گھر آنے پر تینوں کو اہل محلہ نے گھیر لیا اور تشدد شروع کر دیا ،ان پر یہ تشدد ٹنڈو آدم کے دو تھانوں کی وسطی حدود میں کیا گیا، جہاں سیکڑوں افراد اور تین درجن سے زائد پولیس اہلکار مسلح ہونے کے باوجود خاموش تماشائی بنے رہے اور کسی نے انہیں بچانے کی کوشش نہیں کی۔

مقتول کے گھر والے لاش لے گئے۔ ٹی وی کے مطابق تین افراد پر تشدد کے دوران کئی بار انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا مگر کسی نے توجہ نہیں دی ، کئی گھنٹوں کے بعد بھی کوئی سرکاری ذمہ دار موقع پر نہ پہنچا۔ تشدد سے ایک نوجوان موقع پر جاں بحق ہو گیا جبکہ دو کی حالت انتہائی نازک بیان کی جاتی ہے۔ انہیں کئی گھنٹوں کے بعد مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔علاوہ ازیں صدر مملکت آصف علی زرداری ، وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے تشدد کے اس واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے، دریں اثناء گورنر سندھ نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو تشدد کا شکار ہونے والے افراد کو خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی منتقل کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔