- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
فیس بک میسینجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو ضم کرنے کا فیصلہ
کیلیفورنیا: فیس بک کے مالک مارک زکربرگ نے انسٹا گرام، واٹس ایپ اور فیس بُک میسینجر کو ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مارک زکر برگ نے فیس بک میسینجر، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کی میسیجنگ سروس کے انضمام پر کام شروع کرنے کی ہدایت جاری کردی۔ یہ ایک طویل عمل ہے تاہم 2020ء تک تکمیل کا قوی امکان ہے۔
پیغامات، فائلز، ویڈیوز اور تصاویر کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والی یہ تینوں سروسز ایک دوسرے سے منسلک ہوجائیں گی جس کی وجہ سے میسینجر کے صارف واٹس ایپ اور انسٹا گرام کے صارفین سے نہ صرف چیٹ کرسکیں گے بلکہ فائلز کی ترسیل بھی ممکن ہو پائے گی۔
فیس بک کے مالک کا کہنا ہے کہ اس وقت تینوں ایپس کا مرکز مشترک نہیں اس لیے صارفین ایک پلیٹ فارم سے دوسرے پلیٹ فارم تک پیغامات کی ترسیل نہیں کرسکتے لیکن 2019ء کے اختتام یا 2020ء کے وسط تک ایسا ممکن ہوسکے گا۔
واضح رہے کہ فیس بُک سے واٹس ایپ، انسٹا گرام اور میسینجر پر ڈیٹا شیئر کیا جاسکتا ہے تاہم اس وقت ان تینوں ایپس کے درمیان ایک دوسرے کو پیغامات کی ترسیل کا کوئی آپشن نہیں ہے، صارفین نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
اس اقدام سے فیس بک کی اجارہ داری مزید مضبوط ہوجانے کا خدشہ ہے اور ریگولیٹری اداروں کی طرف سے فیس بُک نیٹ ورک کے اہم حصوں کو توڑنا مشکل ہو جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔