فیس بک میسینجر، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کو ضم کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  اتوار 27 جنوری 2019
2020ء تک تینوں میسینجنگ ایپس مشترکہ مرکز سے منسلک ہوجائیں گی (فوٹو : فائل)

2020ء تک تینوں میسینجنگ ایپس مشترکہ مرکز سے منسلک ہوجائیں گی (فوٹو : فائل)

کیلیفورنیا: فیس بک کے مالک مارک زکربرگ نے انسٹا گرام، واٹس ایپ اور فیس بُک میسینجر کو ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مارک زکر برگ نے فیس بک میسینجر، انسٹا گرام اور واٹس ایپ کی میسیجنگ سروس کے انضمام پر کام شروع کرنے کی ہدایت جاری کردی۔ یہ ایک طویل عمل ہے تاہم 2020ء تک تکمیل کا قوی امکان ہے۔

پیغامات، فائلز، ویڈیوز اور تصاویر کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والی یہ تینوں سروسز ایک دوسرے سے منسلک ہوجائیں گی جس کی وجہ سے میسینجر کے صارف واٹس ایپ اور انسٹا گرام کے صارفین سے نہ صرف چیٹ کرسکیں گے بلکہ فائلز کی ترسیل بھی ممکن ہو پائے گی۔

فیس بک کے مالک کا کہنا ہے کہ اس وقت تینوں ایپس کا مرکز مشترک نہیں اس لیے صارفین ایک پلیٹ فارم سے دوسرے پلیٹ فارم تک پیغامات کی ترسیل نہیں کرسکتے لیکن 2019ء کے اختتام یا 2020ء کے وسط تک ایسا ممکن ہوسکے گا۔

واضح رہے کہ فیس بُک سے واٹس ایپ، انسٹا گرام اور میسینجر پر ڈیٹا شیئر کیا جاسکتا ہے تاہم اس وقت ان تینوں ایپس کے درمیان ایک دوسرے کو پیغامات کی ترسیل کا کوئی آپشن نہیں ہے، صارفین نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

اس اقدام سے فیس بک کی اجارہ داری مزید مضبوط ہوجانے کا خدشہ ہے اور ریگولیٹری اداروں کی طرف سے فیس بُک نیٹ ورک کے اہم حصوں کو توڑنا مشکل ہو جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔