مولانا سمیع الحق قتل، ’’کیس عدم پتہ‘‘ قرار دے کر داخل دفتر کرنے کا فیصلہ

قیصر شیرازی  اتوار 27 جنوری 2019
کیس میں پولیس نے مجموعی طور پر16افراد کو شامل تفتیش کیا۔ فوٹو: فائل

کیس میں پولیس نے مجموعی طور پر16افراد کو شامل تفتیش کیا۔ فوٹو: فائل

راولپنڈی: جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کو ’’کیس عدم پتہ‘‘ قرار دے کر داخل دفتر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

مولانا سمیع الحق قتل کیس کو ملزمان نہ ملنے کی بنیاد پر ’’کیس عدم پتہ‘‘قرار دے کر داخل دفتر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس مقدمہ میں پولیس کی تمام تفتیشی ٹیمیں نامعلوم ملزمان کا سراغ لگانے میں ناکام ہوگئی ہیں۔

اس مقدمہ کی فائل گزشتہ ہفتے آئی جی پنجاب نے لاہور بھی طلب کی تھی اس کے ساتھ رپورٹ میں تفتیشی ٹیموں کا موقف تھا کے ’’تا حال‘‘ کسی نامعلوم ملزم کا سراغ نہیں لگایا جاسکا۔

اس کیس میں پولیس نے مجموعی طور پر16افراد کو شامل تفتیش کیا، ان کے ڈی این اے ٹیسٹ کرائے گئے مگر یہ سب مکمل طور پر بے گناہ نکلے جس پر تمام مشتبہ افراد کو باری باری رہا کر دیا گیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔