- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
روپے کی قدر میں اضافہ، مزید مہنگائی کے خطرات معدوم ہو گئے
کراچی: سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے رواں ہفتے بیل آؤٹ پیکیج کے2ارب ڈالر کی منتقلی پاکستانی روپے کے استحکام کا باعث بن گیا۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 5 پیسے کا اضافہ ہوا اورڈالرکی قدر 138.83 سے کم ہوکر 138.78 روپے کا ہوگیا۔
واضح رہے کہ جمعرات کومتحدہ عرب امارات کی جانب سے بیل آؤٹ پیکیج کی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط جبکہ سعودی عرب کی جانب سے جمعہ کوایک ارب ڈالر کی تیسری قسط موصول ہوئی جس کے نتیجے ملکی زرمبادلہ کے سرکاری ذخائربڑھ گئے جو مذکورہ رقم کی آمد سے قبل6ارب 63کروڑ ڈالر تھے اور یہ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر پاکستان کی2 ماہ کی درآمدات کے لیے بھی ناکافی تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بتدریج اضافے کے رحجان سے مارکیٹوں میں مزید ڈی ویلیوایشن کے نہ صرف خدشات ٹل گئے ہیں بلکہ ملک میں مزید مہنگائی کے خطرات بھی معدوم ہوگئے ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان کی حکومت اگر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے رجوع بھی کرے گی تو وہ آئی ایم ایف کے بجائے اپنی شرائط پر قرضوں کے حصول کے لیے بات کرے گی ۔
فاریکس ایسوسی ایشن کے صدر ملک بوستان نے ایکسپریس کو بتایا کہ دوست ممالک کے مالیاتی پیکیجز کے بعد عالمی ادائیگیوں میں پاکستان کی نادہندگی کے خطرات ٹل گئے ہیں اور سرمایہ کاروں کاپاکستانی کرنسی پراعتماد بحال ہوا ہے۔
حکومت کی جانب سے 50ممالک کے سیاحوں کو پاکستان آمد پر ویزے کی سہولت دینے سے بھی پاکستانی کرنسی مزید مستحکم ہوسکے گی کیونکہ پاکستان آنے والے سیاح اپنے مقامی اخراجات کے لیے فارن کرنسی بھی ہمراہ لائیں گے جسے وہ پاکستان میں بھنائیں گے، سیاحی مقامات اورمارکیٹوں میں خرچ بھی کریں گے اور یہ ماحول ملک میں فارن کرنسی کی ریل پیل کا باعث بنے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔