انسانی فضلے سے مضبوط ماحول دوست اینٹیں تیار

ویب ڈیسک  پير 28 جنوری 2019
آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی نے انسانی فضلے کو بھینچ کر اورآگ پر پکا کر ماحول دوست اینٹیں تیار کی ہیں (فوٹو: آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی)

آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی نے انسانی فضلے کو بھینچ کر اورآگ پر پکا کر ماحول دوست اینٹیں تیار کی ہیں (فوٹو: آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی)

 میلبورن: انسانی فضلہ اب تک کھاد کی تیاری میں استعمال ہوتا رہا ہے لیکن اب ماہرین نے اس سے ماحول دوست اور پائیدار اینٹیں تیار کرنے کا اہم کام بھی کیا ہے۔

آسٹریلیا میں آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کے ماہرین نے انسانی فضلے سے حاصل شدہ ’حیاتیاتی ٹھوس‘ (بایو سولڈز) سے جو اینٹیں بنائی ہیں انہیں اختیار کرکے پوری دنیا میں حیاتیاتی ٹھوس کو دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ماہرین نے اپنے تحقیقی مقالے میں کہا ہے کہ عالمی پیداوار میں انسانی فضلے سے بنی صرف 15 فیصد اینٹیں ہی استعمال کرلی جائیں تو اس کے ماحولیاتی فوائد اور کاربن کےاخراج کے اشارے (کاربن فٹ پرنٹس) کو بڑی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

پوری دنیا میں سالانہ ڈیڑھ ٹریلیئن اینٹیں بنتی ہیں جن کی تیاری میں 3.13 ارب مکعب میٹر کے برابر گارا یا مٹی استعمال ہوتی ہے جو فٹبال کے ایسے 1000 میدانوں کے برابر ہے جنہیں 440 میٹرگہرائی میں کھودا گیا ہو۔ دلچسپ بات یہ ہے فضلے کی اینٹیں مضبوطی میں کسی بھی طرح عام اینٹوں سے کم نہیں ۔ اینٹ سازی میں صرف 10 تا 15 فیصد فضلہ ملانے کے بعد سب مضبوطی کے روایتی ٹیسٹ پر پورا اتریں۔

یہ کام جامعہ کے سائنس داں عباس موہاجرانی نے کیا ہے۔ اس کی افادیت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ پوری دنیا سے انسانی فضلے کا مسئلہ حل کرنے کے لیے یہ اینٹیں بہترین راستہ ہیں جنہیں پکانے کے لیے بہت کم حرارت درکار ہوتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔