- ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ؛ ٹرافی کی تقریبِ رونمائی کا انعقاد
- کراچی میں مشتعل شہریوں نے دو ڈاکوؤں کو زندہ جلادیا
- شاہین آفریدی نکاح کی تصاویر وائرل ہونے پر خفا
- پشاور پولیس لائنز دھماکا کیس کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت
- اسلام آباد کے تفریحی پارک میں خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی
- شیخ رشید کی حوالگی کیلیے کراچی کا ایس ایچ او صحافی بن کر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا
- بھارت کا روسی پیٹرول کی ادائیگیاں ڈالر کے بجائے درہم میں کرنے کا فیصلہ
- کراچی کے طلبہ نے اسٹریٹ کرائمز کا حل پیش کردیا
- شیخ رشید کو سندھ منتقل کرنے کی درخواست مسترد
- آواز دہرے طریقے سے سرطان کا علاج کرسکتی ہے
- 500 لڑکیوں کے درمیان امتحان دینے والا واحد لڑکا پرچہ دیتے ہوئے بے ہوش!
- 133 نوری سال دور ستارے کے گرد رقص کرتے سیاروں کی ویڈیو جاری
- عمران خان جیل بھرو تحریک کے بجائے ڈوب مرو تحریک شروع کریں، مریم اورنگزیب
- ایران؛ حجاب نہ کرنے والی خواتین پر نئی سزاؤں کا اعلان
- حکومت کی آئی ایم ایف کو 300 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی یقین دہانی
- عمران خان کو جیل جانے کا شوق ہے تو وہ ضمانتیں کیوں کروا رہے ہیں، وزیر مملکت
- سونے کی فی تولہ قیمت میں بڑی کمی
- اتائی ڈاکٹر کا لوہے کی گرم راڈ سے نمونیہ کا علاج؛ نوزائیدہ بچی ہلاک
- قومی فاسٹ بولر نسیم شاہ ڈی ایس پی بن گئے
- جاسوسی غباروں کی پرواز؛ امریکی وزیر خارجہ نے چین کا دورہ ملتوی کردیا
ایرانی سپریم لیڈر نے روزے میں پانی پینے کے فتوے کو غلط قرار دیدیا
اسلام نےصرف مریضوں کوروزہ توڑنےکی اجازت دی ہے،روزہ توڑنےکےبعدان کی گنتی پوری کرنا بھی لازمی ہوگا،آیت اللہ علی خامنہ ای فوٹو : فائل
تہران: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سمیت متعدد جید علما نے سرکردہ ایرانی عالم دین کی جانب سے روزے کی حالت میں سخت پیاس کی صورت میں پانی پینے کو جائز قرار دیے جانے کے فتوے پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے متنازع فتوے کو غلط قرار دیے دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق آیت اللہ زنجانی کے اس فتوے پران کے اپنے مسلک کے علما نے کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے غلط قراردیا ہے۔ زنجانی کے فتوے کے جواب میں ایران کے سپریم لیڈر اور رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ علی خامنہ ای، عراق کے سرکردہ شیعہ رہنما آیت اللہ علی سیستانی اور آیت اللہ ناصر مکارم شیرازی جیسے جید علما نے مخالفت کی ہے۔علما نے علامہ زنجانی کے فتوے کے ردعمل میں واضح کیا ہے کہ حالت صیام میں کم یا زیادہ خور و نوش کا کوئی جواز نہیں، اگر کوئی شخص ایسی کسی مجبوری کی صورت میں کچھ کھا پی لیتا ہے تو اسے اسی سال روزہ لوٹانا ہوگا۔
آیت اللہ علی خامنہ ای اورعلامہ علی السیستانی نے اپنے فتوے میں کہا کہ روزے کے باعث جسمانی نقاہت اور پیاس روزہ توڑنے کا جواز نہیں بن سکتے ۔ ان کے مطابق اسلام نے صرف مریضوں کو روزہ توڑنے کی اجازت دی ہے، روزہ توڑنے کے بعد ان کی گنتی پوری کرنا بھی لازمی ہوگا۔اس سے قبل ایران کہ مذہبی مرکز قم شہر کے سرکردہ شیعہ عالم دین آیت اللہ العظمیٰ اسد اللہ بیات زنجانی نے اپنی ویب سائٹ پرایک سائل کے سوال کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ جوشخص روزے کی حالت میں پیاس برداشت نہ کرسکے، وہ افطار کی نیت کیے بغیر پیاس بجھانے کے لیے حسب ضرورت پانی پی سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔