- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
لاہور والڈ سٹی اتھارٹی کا شاہی قلعہ میں اکبری دور کا شاہی حمام دریافت کرنے کا دعویٰ
لاہور : والڈ سٹی اتھارٹی نے لاہور کے تاریخی شاہی قلعے میں ایک لاکھ کیوبک فٹ مٹی میں دبا شاہی حمام دریافت کیا ہے۔
لاہور والڈ سٹی اتھارٹی نے لاہور کے تاریخی شاہی قلعے میں ایک اور تاریخی یادگار دریافت کی ہے۔ شاہی قلعہ کی قدیم ترین یادگاروں میں سے ایک، اکبری دورکا شاہی حمام ہے، یہ یادگار ایک لاکھ کیوبک فٹ مٹی ہٹانے سے سامنے آئی ہے، یہ اکبری دور کا حمام جہانگیری احاطہ کے پیچھے واقع ہے۔ اس کی تعمیر میں ریڈ سینڈ اسٹون، کنکر لیم پلاسٹر پراستعمال کیا گیا تھا جس کی وجہ سے اس کی باقیات آج بھی محفوظ ہیں۔ حمام کے اندر پانی اور سٹیم باتھ کے چینل اور چمنیاں اب بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔
لاہور کے شاہی قلعے میں برآمد ہونے والے یہ حمام بھی لاہورکے دہلی دروازے کے قریب بحال کئے گئے سب سے بڑے شاہی حمام کی طرز پر ہی بنائے گئے ہیں، کچھ عرصہ قبل بھی اسی طرز کے حمام شاہی قلعہ میں دریافت کئے گئے تھے تاہم ان کی بحالی بھی ابھی تک مکمل نہیں ہوسکی ہے۔
والڈ سٹی اتھارٹی لاہور کی ترجمان تانیہ قریشی کے مطابق شاہی قلعہ کی بحالی اور صفائی کے نظام کے دوران اس یادگار کی دریافت ہوئی ہے۔ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی جلد اس کی ڈاکومنٹیشن کا کام مکمل کر لے گی، اکبری دورکے اس شاہی حمام کو یونیسکو کے معیارکے مطابق بحال کیا جارہا ہے جس کے بعد اس تاریخی یادگار کو عوام کے لئے کھول دیا جائے گا۔
والڈ سٹی اتھارٹی لاہور شاہی قلعے کے مختلف حصوں میں بین الاقوامی این جی اوز اور ڈونر ایجنسیوں کی معاونت سے بحالی کے منصوبوں پر کام کررہی ہے ، اس دوران قدیم بارود خانہ، شاہی باورچی خانہ ، تہہ خانہ اورسرنگیں اور سب سے بڑھ کرلاہورشاہی قلعہ کی خوبصورتی کا جھومر اور دنیا کی سب سے بڑی پکچروال کی بحالی شامل ہے۔ ان میں سے کئی منصوبے مکمل ہوچکے ہیں تاہم زیادہ تر حصوں میں بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔
محکمہ آثار قدیمہ کے ایک سینئرافسرنے بتایا کہ والڈسٹی اتھارٹی جسے حمام قراردے رہی ہے وہ دراصل حمام نہیں ہیں بلکہ شاہی دور میں ان جگہوں کو بیت الخلا کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا، محکمہ آثارقدیمہ ان یادگاروں کو کئی سال پہلے دریافت کرچکا ہے اوران کی ڈاکومنٹیشن بھی ہوچکی ہے تاہم ان مقامات کو عام عوام کے لئے بند کردیا گیا تھا۔
آثار قدیمہ کے ایک اور ماہر نے بتایا کہ والڈسٹی اتھارٹی لاہور شاہی قلعہ سے متعلق بہت سی یادگاروں کی غلط تاریخ بیان کررہی ہے جس کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ کچھ عرصہ پہلے والڈ سٹی اتھارٹی نے شاہی قلعہ کے تہہ خانوں بارے بتایا تھا کہ یہاں سزائے موت کے مجرموں کو قید رکھا جاتا اورپھانسی دی جاتی تھی ، یہ روایات بھی درست نہیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔