- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
وائی فائی سگنل کوبجلی میں تبدیل کرنے کا کامیاب تجربہ
بوسٹن: امریکی ماہرین نے ایک خاص مٹیریل سے آلہ تیار کیا ہے جو وائرلیس انٹرنیٹ اوردیگر برقناطیسی شعاعیں جذب کرکے اسے بجلی میں بدلتا ہے اس آلے کو ’ریکٹینا‘ کا نام دیا گیا ہے جس کی بدولت اب وائی فائی سے موبائل چارج کرنا ممکن ہوجائے گا۔
نیچرنامی جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( ایم آئی ٹی) کے ماہرین ٹامس پیلیے سیوئس اور ان کے ساتھیوں نے ایک انتہائی باریک اور انقلابی مٹیریل بنایا ہے جو وائی فائی شعاعوں کو جذب کرتا ہے اور اسے بجلی میں تبدیل کرتا ہے۔ اس طرح میز کی پوشاک اور پردوں کو بھی وائی فائی سے بجلی پیدا کرنے کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔
ٹامس کہتے ہیں کہ ’ بہت جلد چھوٹے آلات کے لیے چارجر کی ضرورت نہیں رہے گی اور میز پر رکھے کپڑے نما سینسر سے برقناطیسی اشعاع کو بجلی میں ڈھالا جاسکے گا۔ تجربہ گاہ میں اس مٹیریل سے 30 سے 40 فیصد افادیت پر 40 مائیکرو واٹ بجلی حاصل کرنے کا کامیاب مظاہرہ کیا گیا جو اس (ٹیکنالوجی) کے فوری استعمال کی جانب ایک اہم اشارہ ہے‘۔
ریکٹینا کو مولبڈینم ڈائی سلفائیڈ کی باریک پرت سے بنایا گیا ہے اور اس سے بڑی اور لچک دار شیٹوں میں بدلا جاسکتا ہے۔ مستقبل میں ہمارا گھر چھوٹے آلات اور سینسر سے بھرا ہوگا جنہیں چلانے کے لیے مسلسل توانائی کی ضرورت ہوگی۔ اسی بنا پر ایسے نظاموں کی ضرورت محسوس ہورہی ہے جو ماحول سے توانائی لے کر بجلی بناسکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔