- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
انٹر بورڈ، 30 فیصد حاضری کے حامل طلبا کو امتحان میں شرکت کی اجازت
کراچی: اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی انتظامیہ نے محض30فیصد سے بھی کم حاضری کی بنیادپر انٹرسال اول اوردوئم کے طلبا کوامتحان میں شرکت کی اجازت دینے کا سلسلہ شروع کردیا۔
بورڈ کی جانب سے یہ اجازت طلبا کو ہر سال دسمبر میں اس وقت دی جاتی ہے جب کالجوں میں ان کی حاضری30 فیصد نہیں ہوپاتی تاہم پرنسپلز کی جانب سے امتحانی فارم پر 75فیصد حاضری ظاہرکی جاتی ہے اور ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کی انتظامیہ اس فارم کی تصدیق کردیتی ہے،اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کی جانب سے عوام اورمحکمہ تعلیم کی آنکھوں میں دھول جھونکے کا یہ سلسلہ چیئرمین پروفیسر انوار احمد زئی کے گزشتہ 6 سالہ دورسے جاری ہے،واضح رہے کہ صوبائی محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی نے کم از کم 75فیصد حاضری کے حامل طلبہ وطالبات کو میٹرک اورانٹرکے امتحانات میں شرکت کی اجازت دینے کی منظوری دے رکھی ہے اور ہر سال امتحانی شیڈول کی منظوری کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں اس فیصلے کااعادہ کیا جاتا ہے۔
چیئرمینز بورڈزکی جانب سے اس فیصلے پرعملدرآمد کی یقین دہانی کرائی جاتی ہے تاہم اس کے برعکس جب بورڈ کی جانب سے سرکاری کالجوں میں امتحانی فارم بھجوائے جاتے ہیں تواس وقت طلبا کی حاضری 30 فیصد بھی نہیں ہوپاتی کیونکہ سرکاری کالجوں میں انٹرسال اول کی کلاسز کاآغاز ہی بمشکل اکتوبرمیں ہوپاتا ہے،محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے تعلیمی بورڈزکو اس امرکا پابند بھی کررکھاہے کہ وہ ہرماہ سرکاری کالجوں سے حاضری رجسٹر منگواکر طلبا کی حاضری چیک کریں تاہم اس فیصلے پر بھی بورڈ انتظامیہ کی جانب سے عملدرآمد نہیں ہورہا،اس سلسلے میں چیئرمین ثانوی تعلیمی بورڈ سے موقف جاننے کی کوشش کی تو وہ فون سننے سے گریز کرتے رہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔