- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی20 بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
ملک میں 10سال سے نیشنل ہیلتھ سروے نہیں کیا جاسکا
کراچی: پاکستان میں10سال سے نیشنل ہیلتھ سروے نہیں کیا گیا اور بیماریوں سے متعلق اعداد و شمارپرانے ہی جاری کیے جاتے ہیں.
2006 کے بعد سے کوئی ہیلتھ سروے نہیں کیا جا سکا، یہ سروے عالمی اداروںکی مدد سے کرائے جاتے ہیں، معلوم ہوا ہے کہ حکومت پاکستان اپناکوئی نیشنل ہیلتھ سروے نہیں کرتی، حکومت پاکستان کا سروے ڈیموگرافک ہیلتھ سروے کے نام سے کیا جاتا ہے جو یو ایس ایڈ، یونیسف سمیت دیگر بین الاقوامی اداروں کے اشتراک سے کرایا جاتا ہے جس پر کروڑوں روپے خرچ آتے ہیں جس کے اخراجات عالمی ادارے برداشت کرتے ہیں، کیے جانیوالے سروے میں عالمی ادارے بھی اپنا طے شدہ سروے خاموشی سے کرالیتے ہیں.
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کے پاس سروے کرنیوالا کوئی ادارہ ہے اور نہ ہی سروے کیلیے ماہرین مقرر ہیں تاہم یہ سروے مختلف بین الاقوامی اداروںکے ماہرین مشترکہ طور پر کرتے ہیں یہی وجہ ہے پاکستان میں کسی بھی بیماری اوربیماریوں کے بوجھ کاکوئی درست ریکارڈ اور اعداد و شمار نہیں، دوسری جانب ماہرین طب کاکہنا ہے کہ پاکستان میں مختلف بیماریوںکے بوجھ میں ہولناک اضافہ ہورہا ہے پاکستان میں کسی بھی بیماری کاکوئی موثرسروے نہیں کیا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔