شامی تنازعے کا حل تعطل کا شکار ہے، برطانوی وزیر اعظم

نیٹ نیوز  پير 22 جولائی 2013
بشارالاسد کی حکومت مضبوط ہوئی ہے لیکن مستحکم اپوزیشن کیلیے کام کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

بشارالاسد کی حکومت مضبوط ہوئی ہے لیکن مستحکم اپوزیشن کیلیے کام کیا جاسکتا ہے۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

لندن: برطانوی وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ شامی تنازعے کا حل تعطل کا شکار ہے لیکن اس مسئلے کو حل کرنے کیلیے بین الاقوامی کوششیں جاری رہنی چاہئیں۔

انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مہینوں میں صدر بشارالاسد کی حکومت ممکنہ طور مضبوط ہوئی ہے لیکن شامی حزبِ اختلاف کو مضبوط کرنے کیلیے مزید اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔ دوسری طرف برطانیہ کے فوجی جرنیلوں نے شام کے باغی گروہوں کو مسلح کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے۔

ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ ہمیں بین الاقوامی سطح پر اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ان لاکھوں شامی باشندوں کی مدد کرنی چاہیے جو ایک آزاد اور جمہوری شام چاہتے ہیں اور جو اپنے ملک کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔