ای او بی آئی اسکینڈل: ڈیفنس میں قیمتی ڈبل اسٹوری بنگلے کا سراغ مل گیا

عادل جواد  پير 22 جولائی 2013
ملزم واحد خورشید نے  10 کروڑکا گھر اپنے بیٹے کے نام سوا 2ارب کے سودے کے وقت خریدا.  فوٹو: فائل

ملزم واحد خورشید نے 10 کروڑکا گھر اپنے بیٹے کے نام سوا 2ارب کے سودے کے وقت خریدا. فوٹو: فائل

کراچی: ایف آئی اے نے کرپشن کی رقم سے خریدے گئے ڈیفنس کراچی کے ڈبل اسٹوری بنگلے کا سراغ لگا لیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل انویسٹمنٹ واحد خورشید کنور نے 10 کروڑ روپے مالیت کا بنگلہ اپنے بیٹے کے نام پر عین اس وقت خریدا جب ای او بی آئی نے کراچی میں 4 ایکٹر اراضی کی خریداری کا سودا انتہائی مہنگے داموں کیا۔ ایف آئی اے نے انویسٹمنٹ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دینے پر ای او بی آئی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کو بھی پوچھ گچھ کیلیے طلب کرلیا ہیجس میں چاروں صوبوں کے سیکریٹری محنت شامل ہیں۔

ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) میں اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات کرنے والے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کو گذشتہ ہفتے ایک اور اہم کامیابی اس وقت حاصل ہوئی جب یہ انکشاف ہوا کہ سابق چیئرمین ای او بی آئی ظفر اقبال گوندل کے دست راست اور ای او بی آئی کے ڈائریکٹر جنرل انویسٹمنٹ واحد خورشید کنور کے صاحبزادے ڈیفنس کراچی کے مہنگے ترین علاقے میں ایک ہزار گز کے ڈبل اسٹوری بنگلے کے مالک ہیں جس کی مالیت ایک محتاط اندازے کے مطابق 10 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

جب ایف آئی اے حکام نے بنگلے کی خریداری کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کی تو انکشاف ہوا کہ یہ بنگلہ عین اس وقت خریدا گیا جب ای او بی آئی نے سابق ڈائریکٹر آئی بی کرنل(ر) علی اسد مرزا سے متنازع پلاٹ کا سودا سوا 2 ارب میںکیا اور قبضہ حاصل کیے بغیر پوری رقم کی ادائیگی بھی کردی گئی تھی۔ واحد خورشید کنور کے فرنٹ مین کا کردار ادا کرنے والے فرخ سلیم نے اپنے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ اس نے کرنل (ر) علی اسد مرزا کی جانب سے دیے جانیوالے کروڑوں روپے مالیت کے چیک کیش کراکے واحد خورشید کنور کو نقد رقم فراہم کی۔ فرخ سلیم اور واحد خورشید کنور کے دیرینہ مراسم ہیں، واحد خورشید کنور بنیادی طور پر کسٹم کلکٹر ہیں اور ای او بی آئی میں ڈیپوٹیشن پر تعینات کیے گئے تھے۔

فرخ سلیم کلیئرنگ اینڈ فارورڈنگ کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ ایف آئی اے نے تمام بنگلے کی تمام دستاویزات کو قبضے میں لے کر بنگلہ سیل کرنے کیلیے کارروائی شروع کردی ہے، دوسری جانب ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے انویسٹمنٹ کمیٹی کی سفارشات کی حتمی منظوری دینے پر ای او بی آئی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے اراکین کو بھی طلب کرلیا ہے، مجموعی طور پر 16 سے زائد ٹرسٹیز سے اس سلسلے میں پوچھ گچھ کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے سیکریٹری محنت سے منگل کو اور سندھ اور بلوچستان کے سیکریٹریوں کو بدھ کوایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل طلب کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔