وفاقی ملازمین کو3 بار ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس دینے کا فیصلہ

خالد رشید  ہفتہ 2 فروری 2019
سرکاری ملازمین پہلی بار 70، دوسری بار 20جبکہ تیسری بار 10 فیصد ہاؤس بلڈنگ فنانس سے قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ فوٹوفائل

سرکاری ملازمین پہلی بار 70، دوسری بار 20جبکہ تیسری بار 10 فیصد ہاؤس بلڈنگ فنانس سے قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ فوٹوفائل

 لاہور:  تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے وفاقی ملازمین کواپنی چھت فراہم کرنے کی جانب ایک اہم پیش رفت کردی۔

ملازمین کو دوران ملازمت 2کی بجائے 3 بار ہاؤس بلڈنگ ایڈوانس لینے کا حقدار ٹھہرا دیا۔ قواعدکے مطابق ایک وفاقی سرکاری ملازم اپنی 36 بنیادی تنخواہوں کے مساوی دوران ملازمت ایک بار ہاؤس بلڈنگ فنانس سے قرض حاصل کرتا تھا۔ ذرائع کے مطابق سید یوسف رضاگیلانی کے دور حکومت میں پاکستان پیپلزپارٹی نے ملازمین کودوران ملازمت دو بار اپناگھربنانے کے لئے ہاؤس بلڈنگ سے قرض حاصل کرنے کا حق تفویض کیا۔

تاہم اب پی ٹی آئی کی حکومت نے پیپلزپارٹی سے بھی ایک ہاتھ آگے جاتے ہوئے وفاقی ملازمین کو دوران ملازمت تین بار قرض حاصل کرکے اپناگھر بنانے اور اسے مکمل کرنے کا حق دار ٹھہرا دیا ہے۔ اس ضمن میں ریگولیشن ونگ وزارت خزانہ کی ڈپٹی سیکرٹری (آر۔III)سیدہ کلثوم حئی نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نئے قانون کے مطابق وفاقی سرکاری ملازمین پہلی بار 70فیصد، دوسری بار 20فیصد جبکہ تیسری بار 10 فیصد ہاؤس بلڈنگ فنانس سے قرض حاصل کر سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔