وہ مفید مصنوعات جو 2019ء میں عام دستیاب ہونگی

ذیشان محمد بیگ  اتوار 3 فروری 2019
 ہماری زندگیاں مزید سہل وخوشگوار بنانے والی اشیاء اب ہماری قوت خرید میں آجانے کی خوشخبری

 ہماری زندگیاں مزید سہل وخوشگوار بنانے والی اشیاء اب ہماری قوت خرید میں آجانے کی خوشخبری

سال گزشتہ بہت سی فائدہ مند ایجادات کی وجہ سے کافی اہم رہا۔ تاہم حسب روایت یہ مصنوعات شروع شروع میں مہنگی ہونے کے سبب عام لوگوں کی دسترس سے باہر تھیں مگر شنید ہے کہ اس سال یہ بازاروں میں عام دستیاب ہوں گی اور لوگوں کی زندگیاں آسان اور آرام دہ بنانے میں اپنا کردار ادا کرتی ہوئیں نظر آئیں گیں۔

1۔ بلیڈ 720 ڈرون :

یوں تو ہم پاکستانی ’’ڈرونز‘‘ سے بہت عرصے سے واقف ہیں لیکن فوجی مقاصد سے ہٹ کر استعمال ہونے والے چھوٹے ڈرونز، جو فوٹوگرافی اور دوسرے کاموں کے لیے استعمال ہوتے ہیں، ہم  نے اکثر ٹی وی اور انٹرنیٹ وغیرہ پر بھی دیکھے ہیں۔  بلیڈ 720 ڈرون وائی فائی نیٹ ورک کے ذریعے موبائل فوں کے ساتھ منسلک ہو جاتا ہے اور اس طرح آپ کو ہر چیز اور ہر منظر بعینہٖ ویسے ہی دکھائی دے گا جیسے ڈرون کو دکھائی دے رہا ہو گا۔ اس ڈرون کا ریموٹ کنٹرول آئی فون یا اینڈرائڈ سمارٹ فون میں انسٹال شدہ ایپ میں دیا گیا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے آپ ڈرون سے مختلف کرتب بھی کروا سکتے ہیں مثلاً قلابازیاں لگوانا اور ڈرون کو اچانک  360 ڈگری پے موڑنا۔ اس ڈرون سے اتاری گئیں خوبصورت تصاویر آپ اپنے دوستوں کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر بھی کر سکتے ہیں۔

2 ۔ وائی فائی بوسٹ :

کیا آپ اپنے انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی وجہ سے پریشان ہیں اور انٹرنیٹ پر ویڈیوز دیکھنے کے دوران بار بار سامنے آنے والے ’’بفرنگ ویل‘‘ کے نظر آنے سے آپ کا بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے ؟ تو اس مسئلے کا حل ہے ’’وائی فائی بوسٹ‘‘ ۔ اس انقلاب آفریں ایجاد سے آپ انٹرنیٹ کی اس تیزرفتار کا مزہ لیں گے جس کا آپ کو آج تک تجربہ نہیں ہوا ہو گا۔ یہ آپ کے پاس موجود وائی فائی کی انٹرنیٹ کی سپیڈ کو بڑھا کر  300 Mbps کے ریٹ تک لے جائے گا اور یوں آپ پرسکون طریقے سے ویڈیوز سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔

3 ۔ الٹرا واچ ـ Z :

مکمل کاربن فائبر سے بنے فریم اور جدید ترین ’’گوریلا گلاس (شیشے)‘‘ کی سکرین والی یہ گھڑی ٹوٹ پھوٹ کے خطرے سے بالکل محفوظ ہے اور سب سے مزیدار بات یہ ہے کہ اس کا بیٹری ٹائم اتنا زیادہ ہے کہ یوں سمجھیں کے بس آپ کو زندگی میں اسے شائد ایک ہی بار چارج کرنا پڑے۔ اس کی بیٹری ایک بار چارج کرنے پر تقریباً  33 ماہ کا وقت نکالتی ہے۔ آئی فون کے آپریٹنگ سسٹم اور اینڈرائڈ موبائلز سے منسلک یہ گھڑی واقعی ایک حیرت انگیز چیز ہے۔

4 ۔ الٹرا موسکینیٹر (مچھر مار):

بدلتے موسموں اور خاص طور پر موسم برسات میں مچھروں کی بہتات بجائے خود ایک بڑی مصیبت ہے اوپر سے پچھلے کچھ برسوں سے ڈینگی کا عذاب۔ مچھر گھر کے کمرون، صحنوں، لان اور باہر کھلے میدانوں غرض ہر جگہ دندناتے پھرتے ہیں اور ہماری زندگیاں اجیرن کر دیتے ہیں۔ ان مچھروں سے نجات کے نت نئے طریقے مختلف مصنوعات کی شکل مٰن دکانوں میں دستیاب ہیں۔ لیکن کیا وہ سب کارآمد بھی ہیں ؟ اب ان مچھروں کا ایک موئثر علاج ’’الٹرا موسکینیٹر‘‘ کی صورت میں دستیاب ہے۔ یہ ’’یوایس بی ـ چارج ایبل‘‘ آلہ  ’’فوٹوٹیکسِس ویولینتھ‘‘ (phototaxis wavelenghts) استعمال کر کے مچھروں کو موت کی جانب کھنچ لیتا ہے۔  الٹرا موسکینیٹر ایک مرتبہ چارج کرنے کے بعد کئی گھنٹوں  تک کام کرتا رہتا ہے۔

5 ۔ کیش پروٹیکٹر :

اگر کبھی خدا نخواستہ آپ اپنا پرس کھو بیٹھیں تو ظاہر ہے کہ بہت پریشانی ہوتی ہے۔ انسان ایسی حالت میں بدحواس ہو جاتا ہے اور بے ساختہ اپنی جیبیں الٹتا پلٹتا ہے، اپنے گھر اور دفتر یا کام کی جگہ پے اسے تلاش کرتا ہے، ذہن پر زور ڈالتا ہے کہ وہ کہاں کہاں گیا تھا شاید وہیں کہیں پرس بھول گیا ہو۔ غرض اسے ڈھونڈنے کی خوب کوشش کرتا ہے۔ اب پرس کوئی موبائل فون تو ہے نہیں کہ جس کو گم ہونے کی صورت میں فوراً ٹریک کر لیا جائے۔ لیکن ٹہریئے ! اب ’’کیش پروٹیکٹر‘‘ نامی یہ بٹوہ آپ کا یہ مسئلہ بھی حل کر دے گا کیونکہ گم ہو جانے پر یہ بالکل اسی طرح ٹریک کیا جا سکتا ہے جیسے آپ کی موبائل ڈیوائسیز ٹریک ہو جاتی ہیں۔ کیش پروٹیکٹر ایک تحفہ ہے۔ چمڑے سے بنا یہ خوبصورت بٹوہ ’’بلیو ٹوتھ‘‘ کے ذریعے آپ کے موبائل سے منسلک ہو جاتا ہے۔ اس میں  دو طرفہ الارم اور ایک ٹریکر بھی لگا ہوا ہے، جس کی وجہ سے اس کو بآسانی ٹریک کیا جا سکتا ہے۔

6 ۔ ائر کول :

آج کل ساری دنیا میں گلوبل وارمنگ کا بہت غلغلہ ہے اور یہ کوئی ایسا غلط اندیشہ بھی نہیں کہ ہماری یہ خوبصورت زمین بتدریج گرم سے گرم تر ہوتی چلی جارہی ہے۔ پچھلی گرمیوں نے یہ حقیقت یقیناً آپ پے بھی منکشف کر دی ہو گی۔ ہمیں یہ مان لینا چاہیے کہ حضرت انسان کی ترقی کرنے کی بے لگام خواہشات نے اس کرہء ارض کے قدرتی نظام کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے، جس کاخمیازہ ہمیں پلوشن اور درجہء حرارت بڑھنے کی شکل میں بھگتنا پڑ رہا ہے اور اگر اس کے سدباب کے لیے سنجیدہ کوششیں نہ کی گئیں تو نتیجہ بہت خراب نکل سکتا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اس مسئلے کے باعث مستقبل میں تعمیرات کے دوران سب سے بڑا چیلنج عمارتوں کو ٹھنڈا رکھنے کی منصوبہ بندی کے متعلق ہو گا کیونکہ موجودہ طرز تعمیر میں اب یہ گنجائش نہیں کہ وہ گرمیوں میں ماحول کو مزید ٹھنڈا رکھ سکیں۔ اس صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سوئٹزرلینڈ کی ایک کمپنی نے چھوٹا سا ایک ائر کولر بنایا ہے جسے ’’ائر کول‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ ائر کولر بڑے بڑے ائرکنڈیشنز کا متبادل ہے۔ یہ ائر کولر ان لوگوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں جو ناصرف مہنگے مہنگے ائرکنڈیشنز نہیں خرید سکتے بلکہ ان میں بجلی کے بھاری بھرکم بل دینے کی اسطاعت بھی نہیں ہے۔ ائر کول کو محض پانی سے بھریں اور ’’یوایس بی‘‘ پورٹ میں لگا کے اس کی ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا سے لطف اندوز ہوں۔

7 ۔ آٹوگارڈ :

دنیا میں شائد بہت ہی کم لوگ ہوں گے جو یہ بات دیانتداری سے کہہ سکیں کہ وہ ذہنی طور پر کسی بھی حادثے یا ایکسیڈینٹ کے لیے تیار رہتے ہیں۔ چونکہ حادثے ایک حقیقت ہیں اس لیے عقل مندی کا تقاضہ یہی ہے کہ انسان ان سے بچنے کے لیے پہلے سے تیار رہے۔ آٹوگارڈ ایک ایسی ہی چیز ہے جسے ساری دنیا میں حادثوں کے ہزاروں امدادی کارکن استعمال کرتے اور دوسروں کو اس کی ترغیب دیتے ہیں۔ اس میں موجود  9 آلات واوزار کسی بھی حادثے یا مشکل صورتحال سے نکالنے میں بہت مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان  میں ایک سولر پینل، بیٹری، فلش لائٹ، بیلٹ کٹر، مضبوط شیشے کو توڑنے کے لیے چھوٹی مگر موئثر کلہاڑی، ہتھوڑا، لائٹ، مقناطیس اور ایک قطب نما شامل ہیں۔ ان سب چیزوں کو نہایت اچھے طریقے سے ایک کیس میں پیک کیا گیا ہے تاکہ آسانی سے کہیں بھی ساتھ لے جایا جاسکے۔

8 ۔ بیک ہیرو :

آج کل ہر دوسرے تیسرے شخص کو کمر درد کا مسئلہ درپیش ہے، جو بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ اس سے نجات کا طریقہ بس یہی خیال کیا جاتا ہے کہ دردکش ادویات کھایئں جائیں۔ یہ ادویات وقتی طور پر تو آفاقہ دیتی ہیں لیکن یہ اس مسئلے کا مستقل علاج نہیں۔ دوسری طرف کسی فزیوتھراپسٹ کے پاس جانا بہت مہنگا سودا اور ایک طویل المدتی عمل  ہے۔ اس تمام صورتحال میں ’’بیک ہیرو‘‘ کسی نعمت غیرمترقبہ سے کم نہیں۔ یہ کمردرد کا انتہائی سادہ اور سستا علاج ہے۔ یہ انسانی جسم کی پوزیشن کو درست رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ جب کوئی شخص اپنے کام میں منہمک ہونے کے دوران مسلسل ایک ہی حالت میں بیٹھا رہے اور وہ جسمانی پوزیشن آرام دہ بھی نہ ہو تو یہ چیز کمردرد کا باعث بن جاتی ہے۔ بلیک ہیرو پٹھوں کے کھچاؤ کو  10 منٹ کے اندر اندر ریلیکس کر کے سکون پہنچاتا ہے۔

9  ۔ کار ڈوک :

ہر انسان کا ذہنی رجحان دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔ یہ بات ضروری نہیں کہ سب لوگوں کا دماغ مکینیکل ہی ہو۔ جن افراد کے پاس کاریں ہیں ان کو اکثروبیشتر چھوٹی موٹی خرابیوں کو ٹھیک کروانے کے لیے مکینیکوں کا محتاج ہونا پڑتا ہے، جو ان معمولی کاموں کے بھی اچھے خاصے پیسے لے لیتے ہیں۔ ’’کار ڈوک‘‘ کاروں کی   3 ہزار سے زائد خرابیوں کو تشخیص کرنے والا آلہ ہے۔ یہ آلہ یکم جنوری  2006ء کے بعد بننے والی تمام OBD2-compliant کے لیے کارآمد ہے۔ اس کو آئی فون اور انڈروائڈ سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح ناصرف چھوٹی موٹی خرابیوں کو خود ٹھیک کر کے بہت سے پیسے بچائے جانا ممکن ہے بلکہ مکینیکوں کی دروغ گوئی سے زیادہ پیسے کمانے کے حربوں کو بھی کامیابی سے ناکام بنایا جا سکتا ہے۔

10 ۔ کلین بوٹ :

گھروں کی صفائی ستھرائی ایک بہت ہی مشقت طلب کام ہے۔ ہماری خواتین تقریباً روز ہی اس دقت سے نبردآزما ہوتی ہیں۔ جھاڑو اور صفائی والے برش سے لے کر ویکیوم کلینر تک مختلف آلات اس ظمن میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ اب تو مارکیٹ میں ویکیوم کلینگ روبوٹس بھی دستیاب ہیں لیکن اتنے مہنگے روبوٹس خریدنے کی استطاعت ہر کسی میں تو نہیں ہوتی نا۔ اسی لیے ’’کلین بوٹ‘‘ تیار کیا گیا ہے جو بہت معیاری بھی ہے اور سب کی قوت خرید میں بھی۔ اس کو استعمال کرنا بھی کوئی مشکل نہیں، بس اس میں  2 عام والی AAA بیٹریاں ڈالیں اور اسے آن کر کے فرش پے رکھ دیں۔ اب آپ کا کام ختم۔ یہ خود ہی صفائی شروع کر دے گا اور یہ اپنی ’’شیپ‘‘ (shape) کی وجہ سے ان جگہوں پر بھی گھس کر آسانی سے  صفائی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جہاں کی صفائی نسبتاً مشکل ہوتی ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ اس میں لگا ہوا ریڈار سسٹم اس کو راہ میں آنے والی رکاوٹوں سے بھی آگاہ رکھتا ہے۔

11 ۔ ڈے سائٹ :

شائد آپ کو یقین نہ آئے کہ  40 فیصد سے زائد کار ایکسیڈینٹ رات کے وقت ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سامنے سے آنے والی ٹریفک کی لائٹس آنکھوں پر پڑنے سے آنکھیں چندھیا جاتی ہیں اور ایک لمحے کے لیے انسان اندھا ہو کر رہ جاتا ہے اور مسلسل اس عمل سے گزرنے کے دوران حادثے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج کل ’’ڈے سائٹ‘‘ چشمے مقبول ہو رہے ہیں۔  یہ ہلکے پھلکے UV400 (الٹرا وائلٹ) چشمے غیرمنعکس ہیں اور سامنے سے آنکھوں پر پڑنے والی ہیڈلائٹس کی تیز روشنی کو مدہم کر دیتے ہیں۔ ہوں ہمیں سامنے کی ہر چیز اور منظر واضح نظر آنے لگتا ہے اور حادثے کا امکان انتہائی کم ہو جاتا ہے۔ ان چشموں کا شیشہ خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، ویسے یہ دیکھنے میں عام چشموں جیسے ہی دکھائی دیتے ہیں۔

12 ۔ ہیٹ بڈی :

سردیوں میں یہ چھوٹا سا آلہ بڑے کام کی چیز ہے۔ خاص طور پر ان علاقوں کے لیے جہاں شدید سردی پڑتی ہو اور اس سے بچنے کے لیے سہولیات مثلاً گیس یا کوئلہ اور جلانے کی لکڑیاں وغیرہ  ناکافی ہوں۔ ’’ہیٹ بڈی‘‘ نامی یہ آلہ ایک مکمل اور موئثر ہیٹنگ سسٹم ہے جو صرف  350 واٹ بجلی استعمال کرتا ہے۔ اس کو کسی بھی ساکٹ میں لگایا جا سکتا ہے۔ یہ 27 مکعب میٹر جگہ کو اچھی خاصی حرارت فراہم کر کے گرم کر دیتا ہے۔

13 ۔ سیکو کیم :

حفاظتی نقطہء نظر سے آج کل ساری دنیا میں سیکیورٹی کیمرے لگانے کا رواج عام ہے۔ یہ کیمرے دکانوں، دفاتر، کمرشل پلازوں کے علاوہ دہشت گردی اور دیگر جرائم کی روک تھام کے لیے اب گلی محلوں اور شاہراؤں پر بھی نصب کیے جاتے ہیں۔ اکثر لوگ انہیں اپنے گھروں میں لگوا کر گھر کی حفاظت کا اہتمام کرتے ہیں۔ عام طور پر یہ کیمرے لگوانے والوں کی کوشش ہوتی ہے کہ یہ ایسی جگہ لگائے جائیںجہاں کسی کا دھیان نہ جائے اور وہ کسی کو نظر نہ آئیں۔’’سیکو کیم‘‘ اسی نظریئے کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ لائٹ بلب کی شکل کا ہے اور بلب ہی کی طرح روشنی دینے کے ساتھ ساتھ کیمرے کا کام بھی کرتا ہے۔اس کو اپنے موبائل فون یا ٹیبلٹ کے ساتھ منسلک کر کے اس کمرے یا جگہ کی لائیو ویڈیو دیکھی اور ریکارڈ کی جا سکتی ہے۔

14 ۔ سلیپ کول :

گرمیاں یوں تو ہر سال ہی ہم پے قیامت ڈھاتی ہیں مگر جیسا کہ اوپر ذکر آچکا پچھلے چند برسوں سے تو خاص طور پر ان کی شدت میں اضافہ ہی ہوتا چلا جا رہا ہے۔ گرمیوں میں انسان کو نا دن کو چین آتا ہے اور نا رات کو نیند آتی ہے۔ اوپر سے اگر بجلی کی لوڈشیڈنگ بھی عروج پے ہو تومرے کو مارے شاہ مدار والی صورتحال ہو جاتی ہے اور انسان کی جان پر بن آتی ہے۔ تاہم اب ’’سلیپ کول‘‘ کے ذریعے آپ کم از کم  سکون سے سو سکتے ہیں۔ اس کو آپ اپنے تکیے پر رکھ کر  استعمال کریں اور ٹھنڈی ٹھنڈی آرام دہ نیند کے مزے لیں۔ اس کو فرج میں رکھ کر ٹھنڈا یا گرم پانی میں ڈال کے گرم بھی کیا جا سکتا ہے اور جسم میں کہیں بھی درد ہو تو وہاں کی ٹکور کرنے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

15 ۔ تھرمو کئیر :

کون یہ سوچ سکتا تھا کہ  2000 ہزار برس پرانی چینی دوا، جوڑوں کے درد کے مسئلے سے نجات دینے میں اس قدر فائدہ مند ثابت ہو گی۔ تھرمو کئیر نامی یہ انقلابی پروڈکٹ قدیم ادویات اور جدید مٹیریل کا امتزاج ہونے کی وجہ سے بہت کارآمد ہے۔ اس کو جوڑوں پر پہن لینے سے درد میں میں آفاقہ محسوس ہوتا ہے۔ اس میں پیدا ہونے والی مقناطیسی لہریں ناصرف درد کا قلع قمہ کرنے میں اکثیر کی حیثیت رکھتی ہیں بلکہ جسم کے دوران خون کو بہتر بنانے اور غذا کو جز بدن بنا کر طاقت باہم پہنچانے کا کام بھی بحسن خوبی سرانجام دیتی ہے۔

16 ۔ ایکو H2O :

پانی زندگی ہے۔ دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی اور پانی کے باکفایت استعمال کی موئثر منصوبہ بندی نا ہونے کے سبب ہماری زمین سے پینے کا صاف پانی تیزی سے کم ہوتا چلا جا رہا ہے۔ وطن عزیز میں تو بطور خاص پانی کی صورتحال خطرے کے نشان کو عبور کرتی نظر آ رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق  2025ء تک پاکستان پانی کی انتہائی شدید قلت کے والے ممالک میں شامل ہو کر سنگین بحران  کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس مسئلے کے بہت سے عوامل میں سے ایک تو ہمارا نئے ڈیمز نا بنانا اور دوسرے لوگوں کو پانی کے استعمال کے بارے میں کفایت شعاری کی آگاہی نا ہونا بھی شامل ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ لوگوں کو پانی کے ضیائع کے طریقوں کے بارے میں معلومات دیں جائیں اور اس ظمن میں قانون سازی کر کے اس پر سختی کے ساتھ عملدرامد بھی کروایا جائے۔ ایکو H2O پانی کو ضائع ہونے سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ اپنے اوپر بنی ہوئی چوڑیوں کی مدد سے آسانی کے ساتھ کسی بھی عام ٹونٹی میں فٹ ہو جاتا ہے اور ہوا میں موجود آکسیجن کو پانی میں مکس کر کے پانی کا پریشر بڑھا دیتا ہے۔ اس طرح پانی کے استعمال میں  75 فیصد تک کی بچت کرنے کی صلاحیت رکھنے والا یہ آلہ ایک بہت ہی مفید چیز ہے۔ اس کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ اس میں لگا ہوا مخصوص ٹائمر، ٹونٹی کو  5 سیکنڈز بعد خودبخود بند کر دیتا ہے۔

17 ۔ میجیک گرل :

یوں تو پوری دنیا ہی میں باربی کیو کو بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے لیکن ہم پاکستانی تو خاص طور پر اس کے رسیا ہیں۔  مگر باربی کیو بنانا کافی محنت طلب کام ہے۔ خصوصاً کھا پی چکنے کے بعد اس میں استعمال ہونے والی اشیاء مثلاً انگیٹھی وغیرہ کی  صفائی بہت وقت مانگتی ہے، جس کی وجہ سے اکثر لوگ باربی کیو بنانے کا پروگرام ہی موئخر کر دیتے ہیں۔ کیا ہی مزا ہو کہ اگر یہ سب محنت کیے بغیر ہی باربی کیو کا لطف اٹھایا جا سکے۔ جی ہاں! اب یہ ’’میجک گرل‘‘ کی بدولت ممکن  ہے، جو دیکھنے میں بھی انتہائی دیدہ زیب ہے اور کام بھی بہت اعلٰی کرتا ہے۔ یہ چینی مٹی، تانبے اور ٹائٹینیم نامی دھات سے بنایا گیا ہے، جس کی وجہ سے اس پر چکنائی کی تہہ نہیں جمتی۔ اب آپ باہر جا کر کھانے کی بجائے گھر بیٹھے باربی کیو کا لطف اٹھا سکتے ہیں اور وہ بھی کسی صفائی کے جھنجھٹ کا تردد کیے بغیر۔ مزے کی بات ہے نا ؟

18 ۔ چارج بوسٹ :

آج کل جس کو بھی دیکھیں وہ اپنے موبائل فون میں گم ہے۔ یہ ایک جدید اور کارآمد ذریعہء مواصلات تو ہے یہ مگر انٹرنیٹ کے استعمال نے اس کو بیک وقت معلومات اور تفریح فراہم کرنے والا ایک خوبصورت امتزاج بھی عطا کر دیا۔ اس کے ذریعے اب ساری دنیا آپ کی مٹھی میں سمٹ آئی ہے۔  چاہیں تو اپنے پیاروں کو ویڈیو کال کریں اور چاہیں تو اخبار پڑھیں، ٹی وی دیکھیں، کتابیں پڑھیں، گیم کھیلیں یا فلمیں دیکھیں۔ لیکن موبائل فون کے اس قدر استعمال میں قباحت یہ ہے کہ اس کی بیٹری جلد جواب دے جاتی ہے اور بار بار چارج کرنی پڑتی ہے جس کی وجہ سے سخت کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دوسرا مسئلہ یہ بھی ہے کہ فون چارجنگ کو وقت انسان اس کے ساتھ بندھا بیٹھا رہتا ہے۔ اب اس کا حل ’’چارج بوسٹ‘‘ کی شکل میں پیش خدمت ہے۔ یہ وائر لیس چارجر، موبائل کو ناصرف تیزی سے اور کم وقت میں چارج کر دیتا ہے بلکہ آپ کو یہ سہولت  بھی دیتا ہے کہ آپ بجلی کے ساکٹ سے دور بیٹھ کر اپنے فون کو استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ چارج بھی کر سکتے ہیں۔

 ذیشان  محمد بیگ
[email protected]

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔