تفہیم المسائل

مفتی منیب الرحمن  جمعرات 23 اگست 2012
زکوٰۃ کی فرضیت کے لیے بھی بالغ و عاقل ہونا شرط ہے، نابالغ پر زکوٰۃ واجب نہیں، مفتی منیب الرحمنٰ فوٹو : فائل

زکوٰۃ کی فرضیت کے لیے بھی بالغ و عاقل ہونا شرط ہے، نابالغ پر زکوٰۃ واجب نہیں، مفتی منیب الرحمنٰ فوٹو : فائل

سیڑھیاں مسجد کا حصہ ہیں
سوال: ہماری مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کے مرکزی گیٹ پر صحن کے اندرونی حصے میں سیڑھیاں بنائی ہیں۔ باہر دروازے سے متصل نالے پر پلیا بنی ہوئی ہے۔ اگر سیڑھیاں باہر ہوتیں تو نالے کی صفائی کے لیے مشینوں کی ضرورت پڑتی جس کے لیے پلیا کو توڑنا پڑتا اور مسجد کا مالی نقصان ہوتا۔ اب ان سیڑھیوں پر اعتراض ہورہے ہیں کہ یہ درست نہیں۔ کچھ لوگ اسے ناجائز قرار دے رہے ہیں۔ آپ سے شرعی رائے مطلوب ہے۔ انتظامیہ کا یہ اقدام درست ہے یا نہیں؟
(انتظامیہ جامع مسجد فاروقی، لانڈھی ٹاؤن کراچی)
جواب: مسجد کا صحن مسجد کا حصہ ہے اور اس میں موجود سیڑھیاں بھی مسجد ہی کا حصہ ہیں۔ امام احمد رضا قادری لکھتے ہیں کہ جو زمین متعلق مسجد ہے، وہ مسجد ہی کے کام میں لائی جاسکتی ہے اور اس کے بھی اس کام میں جس کے لیے واقف نے وقف کی، وقف کو اس کے مقصد سے بدلنا جائز نہیں۔ (فتاویٰ رضویہ، جلد 16، ص: 546)
جو لوگ اعتراض کررہے ہیں، انہیں چاہیے کہ مثبت انداز اختیار کریں۔ اگر خیر کے کاموں تعاون نہیں کرتے تو خیر کے کاموں میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے بھی نہ بنیں۔ ہاں! اگر مسجد انتظامیہ کسی غیر شرعی امر کی مرتکب ہو تو اسے ضرور روکیں اور اصلاح کریں۔

٭٭٭
نابالغ: ترکے سے ملنے والی رقم پر زکوٰۃ
سوال:میری بیٹی کی عمر تین سال ہے۔ اسے وراثت سے حصہ ملا ہے۔ کیا اس کے حصے پر زکوٰۃ فرض ہوگی یا جب وہ بالغ ہوجائے گی تب ہوگی؟ (محمد کوثر علی قادری، اورنگی ٹاؤن)
جواب: منجملہ تمام عبادات کے زکوٰۃ کی فرضیت کے لیے بھی بالغ و عاقل ہونا شرط ہے، نابالغ پر زکوٰۃ واجب نہیں، کیوں کہ وہ مکلف نہیں۔

علامہ برہان الدین ابو الحسن علی بن ابو بکر فرغانی حنفی لکھتے ہیں کہ زکوٰۃ ہر آزاد، عاقل، بالغ، مسلم پر واجب ہے، جب وہ مکمل ملکیت کے ساتھ نصاب کا مالک ہوجائے۔ مزید لکھتے ہیں کہ بچے پر زکوٰۃ (واجب) نہیں ہے۔
(ہدایہ، جلد2، ص:3)
علامہ نظام الدین لکھتے ہیں کہ نابالغ بچے پر زکوٰۃ (فرض) نہیں ہے۔ (فتاویٰ عالمگیری، جلد1، ص:172)

٭٭٭
بینک میں جمع رقم پر زکوٰۃ
سوال: اسلامی بینک میں جو رقم ایک یا دو سال کے لیے ڈپازٹ کروائی جاتی ہے، بینک یہ رقم کاروبار میں لگا دیتا ہے، یعنی اکاؤنٹ خالی ہوجاتا ہے۔ کیا اس رقم کی زکوٰۃ بھی ہم پر فرض ہے؟
جواب: زکوٰۃ چار قسم کے اموال پر فرض ہوتی ہے: سونا، چاندی، نقدی اور مالِ تجارت۔ وجوب زکوٰۃ کی شرائط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ مال نصاب حقیقتاً یا تقدیراً نامی ہو، یعنی اس کو مال تجارت سے بڑھاسکے اور تجارت قبضہ سے پہلے ہو ہی نہیں سکتی۔ آپ کی جو رقم اسلامی بینک میں جمع ہے، سال کے اختتام پر اصل رقم اور اس پرجو آپ کو منافع ملا، دونوں کے مجموعے پر آپ کو زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی۔

٭٭٭
معتکف اور سگریٹ نوشی
سوال: کیا اعتکاف میں سگریٹ نوشی کی جاسکتی ہے؟ (رستم عطاری، اورنگی ٹاؤن، کراچی)
جواب: معتکف کے لیے مسجد میں سگریٹ، بیڑی اور حقا پینا جائز نہیں ہے۔ رسول کریم ﷺ نے تو کچی پیاز، لہسن یا کوئی بدبو دار چیز کھاکر مسجد میں آنے سے منع فرمایا ہے۔ ایسے شخص کو مسجد میں آنے سے روکنے کی حکمت لوگوں کو اس کے منہ سے نکلنے والی بدبو کی اذیت سے بچانا ہے۔ مسجد کی حدود میں تو سگریٹ وغیرہ پینا مکروہ ہے اور اگر کوئی معتکف سگریٹ پینے، پان یا نسوار کھانے کے لیے مسجد سے باہر جائے گا تو اس کا اعتکاف فاسد ہوجائے گا، کیوں کہ نہ تو یہ شرعی حاجت ہے اور نہ طبعی، جب کہ معتکف کو صرف شرعی اور طبعی حاجت کے لیے مسجد سے باہر جانے کی اجازت ہے۔

٭٭٭
نماز میں آنکھیں بند کرنا
سوال: کیا نماز کے دوران آنکھیں بند رکھنے سے نماز ٹوٹ جاتی ہے؟ (نیازالدین حیدر، اورنگی ٹاؤن، کراچی)
جواب: نماز میں آنکھیں بند رکھنے سے نماز فاسد تو نہیں ہوتی، لیکن ایسا کرنا مکروہ ہے۔ ہاں، اگر آنکھیں کھلی رہنے سے خشوع و خضوع حاصل نہیں ہوتا تو آنکھیں بند رکھنے میں کوئی ہرج نہیں ہے، بلکہ بہتر یہ ہے کہ خشوع و خضوع قائم رکھنے کے لیے آنکھیں بند رکھے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔