- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
حکومت اور (ن) لیگ قومی اسمبلی کی کارروائی چلانے کیلئے تعاون پر متفق
اسلام آباد: حکومت اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے قومی اسمبلی کی کارروائی چلانے کیلئے تعاون پر اتفاق کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کرا رکھی ہے جسے 10 فروری کو 14 دن پورے ہو جائیں گے، ضوابط کے تحت اسپیکر 10 فروری یا اس سے پہلے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے پابند ہیں تاہم اہم غیر ملکی شخصیات کی آمد کے باعث حکومت قومی اسمبلی کے اجلاس میں تاخیر کی خواہاں ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے میں چند روز کی تاخیر کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے مابین رابطہ کار بن گئے ہیں۔ حکومت نے اسپیکر کے ذریعے قومی اسمبلی کا اجلاس میں تاخیر کے لئے اپوزیشن قیادت سے رابطہ کیا ہے۔ اسپیکر آفس نے درخواست کی ہے کہ حکومت نے 18 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے سمری بھیج دی ہے، اس لئے مسلم لیگ (ن) قومی اسمبلی اجلاس بلانے کے لئے اپنی ریکوزیشن سے دستبردار ہوجائے۔
مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی قیادت بھی قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن سے دستبردارہونے پر آمادہ ہوگئی ہے، اس سلسلے میں مسلم لیگ (ن) ریکوزیشن واپس لینے پر پیپلزپارٹی کو بھی اعتماد میں لے گی۔ اس کے علاوہ حکومت اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے قومی اسمبلی کی کارروائی چلانے کیلئے تعاون پر اتفاق بھی ہوگیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔