- کراچی، سی ٹی ڈی کا کالعدم تنظیم داعش کے اہم کمانڈر کو گرفتار کرنیکا دعویٰ
- ماں پر تشدد اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والا بیٹا گرفتار
- لیجنڈری فٹبالر رونالڈینو کا 17 سالہ بیٹا بارسلونا سے معاہدے کے قریب
- زلزلہ متاثرین کیلیے مزید امدادی پروازیں شام اور ترکیہ پہنچ گئیں
- شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست دائر
- نیا پاکستان اسلامی سرٹیفکیٹس پر منافع میں ردوبدل کی منظوری
- شام میں ملبے تلے دبی نومولود بچی کو زندہ نکال لیا گیا
- گلوبل لیپ ٹیک کنونشن؛ پاکستانی کمپنیوں کیلیے ملٹی بلین ڈالر مارکیٹ کا گیٹ وے بن گیا
- بلا سود بینکاری کے نفاذ پر شبہ کی گنجائش نہیں، گورنر اسٹیٹ بینک
- نئی مردم شماری کیلیے نادرا سے 13ارب کا سافٹ ویئر اور ٹیب تیار
- ترکیہ اور شام میں زلزلہ؛ اموات کی تعداد8 ہزار سے زائد ہوگئی، وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ
- پاکستان کو 12 ماہ میں 22 ارب ڈالر ادائیگی کے چیلنج کا سامنا
- بےنظیر بھٹو قتل کیس کی اپیلیں ساڑھے 5 سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- پی ایس ایل8؛ نئی ٹرافی کل متعارف کروائی جائے گی
- کے الیکٹرک نے 1 گیگاواٹ توانائی کا ایم او یو سائن کرلیا
- پی ٹی آئی کے 43 ارکان اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کا حکم معطل
- کرپشن کیس، کئی کرداروں کے چہروں سے نقاب نہ ہٹ سکا
- انسانی چہرے کے حصوں پر مشتمل جاپانی بٹوے اور پرس
- 50 منٹ کچن کی صفائی سائیکل چلانے سے زیادہ کیلوریز جلاتی ہے
- شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی متعارف کروانے کا اعلان
ٹریفک جام اور پانی کا بحران

ٹریفک پولیس کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کے باعث عوام کو عید کے تینوں دن مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام کا سامنا کرنے پڑا۔ فوٹو: پی پی آئی/ فائل
عیدالفطر کے تینوں دن پانی کے بدترین بحران اور شدید ٹریفک جام نے شہریوں کی عید کا مزا کرکرا کردیا۔ شہر میں پانی کے بحران کے باعث ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی اور اس نے کئی گنا مہنگے داموں پر پانی فروخت کیا۔ یہ بات قابل غور ہے کہ کسی ایک بھی ہائیڈرنٹ میں پانی کی شکایت نہیں ہوئی جب کہ ان ہائیڈرنٹس کی اطراف کی گلیاں اور محلوں کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس رہے تھے۔ کے ای ایس سی نے اعلان کیا تھا کہ وہ عید کے تین دن شہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں کرے گی اور کے ای ایس سی نے اپنا وعدہ نبھایا بھی مگر واٹربورڈ نے اس کے باوجود پانی کے بحران کا سارا ملبہ کے ای ایس سی پر ڈالتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ بجلی کی آنکھ مچولی کے باعث شہر میں 17 کروڑ گیلن پانی کی کمی رہی۔
علاوہ ازیں ٹریفک پولیس کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کے باعث مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام کا بھی سامنا رہا جس کے باعث رشتے داروں اور دوستوں سے عید ملنے کے لیے جانے والے ہزاروں افراد گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہے اور شہر کی مختلف شاہراہوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ قابل افسوس امر یہ ہے کہ اس دوران ٹریفک پولیس اہلکار کسی مقام پر دکھائی نہیں دیے اور لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ٹریفک کنٹرول کرنے کی ذمے داری سنبھالی۔ ٹریفک جام کی ایک بڑی وجہ سیکیورٹی اقدامات کے باعث تمام تفریحی مقامات کو اچانک بند کیا جانا بتایا جاتا ہے جس کے باعث تفریح گاہوں سے واپس جانے والی گاڑیوں نے ٹریفک کا بہائو متاثر کیا۔
لیکن یہ عذر لنگ شہری حکومت کی بدانتظامی کو کسی طور نہیں چھپا سکتا۔ اگر عیدالفطر کے تینوں دن پانی کی فراہمی کا خیال رکھا جاتا اور ٹریفک کے مناسب اقدامات کیے جاتے تو شہری عید کی خوشیوں سے محروم نہ ہوتے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس بدانتظامی کی تحقیقات کی جائے اور آیندہ آنے والے دنوں میں اس صورت حال کا سدباب کیا جائے تاکہ شہریوں کو آیندہ ایسی کوفت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔