گاندھی کے مجسمے پر فائرنگ کرنے والی بی جے پی رہنما گرفتار

ویب ڈیسک  بدھ 6 فروری 2019
ہندو رہنما پوجا پانڈے نے نقلی پستول سے گاندھی کے مجسمے پر گولی چلائی۔ فوٹو : ٹویٹر

ہندو رہنما پوجا پانڈے نے نقلی پستول سے گاندھی کے مجسمے پر گولی چلائی۔ فوٹو : ٹویٹر

نئی دہلی: بھارت میں مہاتما گاندھی کے قتل کی 70 ویں سالگرہ منانے کی تقریب کے دوران قتل کی ڈرامائی عکاسی کرنے پر دائیں جماعت سے تعلق رکھنے والے 3 شدت پسند رہنما کو حراست میں لے لیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مہاتما گاندھی کے قتل کے 71 سال مکمل ہونے پر شدت پسند جماعت ہندو مہا سبھا نے ایک تقریب رکھی جس میں خاتون رہنما پوجا پانڈے نے پستول سے مہاتما گاندھی کے مجسمے کو گولی مار کر قتل کی ڈرامائی عکاسی کی۔

پوجا پانڈے نے نہ صرف گاندھی کے مجسمے کو گولی ماری بلکہ گاندھی کے قاتل نتھو رام گوڈسے کے مجسمے کو ہار بھی پہنائے۔ پوجا پانڈے کی ان حرکات کی ویڈیو وائرل ہوگئی جس پر خاتون سمیت ہندو جماعت مہا سبھا کے 3 رہنما کو گرفتار کرلیا گیا، مقدمے میں 12 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ہندو رہنما موہن داس کرم چند گاندھی کو شدت پسند ہندو جماعت کے کارکن نتھو رام گوڈسے نے 30 جنوری 1948 کو گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔