نمونیا کی شناخت میں مدد کرنے والی اسمارٹ اسٹیتھو اسکوپ

ویب ڈیسک  جمعـء 8 فروری 2019
جان ہاپکنز یونیورسٹی کی ذیلی کمپنی نے دنیا کی جدید ترین اسٹیتھو اسکوپ بنائی ہے جو نمونیا کی کامیاب تشخیص کرسکتی ہے (فوٹو: ڈجیٹل ٹرینڈز)

جان ہاپکنز یونیورسٹی کی ذیلی کمپنی نے دنیا کی جدید ترین اسٹیتھو اسکوپ بنائی ہے جو نمونیا کی کامیاب تشخیص کرسکتی ہے (فوٹو: ڈجیٹل ٹرینڈز)

نیویارک: امریکی ماہرین نے مصنوعی ذہانت کے بل پر نمونیا کی پیشگوئی کرنے والی ایسی اسٹیتھو اسکوپ بنائی ہے جو اس جان لیوا مرض کی بڑی حد تک پیشگوئی کرسکتی ہے۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی کی ذیلی کمپنی سوناووی لیبس نے 1800 سے اب تک کبھی نہ بدلنے والی اسٹیتھواسکوپ کو ایک نیا روپ دے کر اسے اسمارٹ بنایا ہے۔ اب یہ سینے سے اٹھنے والی آوازوں کو پڑھ کر ان کا بہتر انداز میں تجزیہ کرسکتی ہے۔

مریض کے سینے کے بعض مقامات کی آوازوں کا موازنہ ایک ایسے ٖبیس سے کیا جاتا ہے جس میں نمونیا کے مریضوں کے سینے کی آوازیں محفوظ ہیں۔ اس بنا پر اسٹیتھو اسکوپ اور اس سے وابستہ سافٹ ویئر نمونیا کی بہت درستی سے شناخت کرتا ہے۔

حساس اسٹیتھو اسکوپ کسی بھی ماحول میں پھیپھڑوں کی معمولی آواز بھی سن لیتی ہے۔ اس پر کام کرنے والے پروفیسر جیمز ویسٹ نے بتایا کہ ڈاکٹروں کی مدد کے بغیر یہ ٹیکنالوجی نہ صرف نمونیا بلکہ دیگر امراض کی شناخت بھی کرسکتی ہے۔

نمونیا شناخت کرنے والی اسٹیتھو اسکوپ الگورتھم ، ڈیٹا بیس اور پروسیسر کی مدد سے کام کرتی ہے۔ ابتدائی درجے میں یہ 87 فیصد درستی سے نمونیا کی پیشگوئی کرسکتی ہے۔ اب سوناوی کمپنی فیلکس اور فیلکس پرو کے نام سے دو جدید ترین اسٹیتھو اسکوپ فروخت کے لیے پیش کررہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔