- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
فالتو اشیا سے آوارہ جانوروں کا گھر بنانے والا فنکار
برازیلیا: برازیل کے رحم دل نوجوان فنکار سڑکوں پر دربدر پھرنے والے جانوروں کے لیے کئی ماہ سے آرام دہ اور محفوظ گھر بنارہے ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ جانوروں نے ان کے تیار کردہ گھروں کو بہت پسند بھی کیا ہے۔
ایمریلڈو سِلوا گزشتہ ڈیڑھ سال سے پرانے ٹائروں کو درمیان سے کاٹ کر ان میں گدے بچھا کر جانوروں کے لیے آرام دہ رہائش گاہ تیار کر رہے ہیں اور اس کامیابی کے بعد وہ مزید اس کام کو جاری رکھنا چاہیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایمریلڈو پرانے ٹائروں کو رنگ کرکے انہیں ایسی شکل دیتے ہیں کہ انہیں پہچاننا مشکل ہوجاتا ہے۔
اب ان کے بنائے ہوئے گھر پورے برازیل میں مشہور ہورہے ہیں اور انہیں فروخت کرکے وہ اضافی آمدنی بھی کمارہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آرام دہ گھر دیکھ کر ہر شخص انہیں اپنے جانوروں کے لیے خریدنا چاہتا ہے اور یوں وہ ہاتھوں ہاتھ فروخت ہورہے ہیں۔
ایمرلڈو نے اپنے گھر کے عقب میں ایک گیراج میں کارخانہ لگا رکھا ہے۔ وہ سڑکوں سے پرانے ٹائر اٹھاکر لاتے ہیں اور پہلے ان کی گرد صاف کرکے انہیں دھوتے ہیں۔ اس کے بعد وہ ٹائر کو درمیان سے کاٹ کر ان پر دیدہ زیب رنگ دیتے ہیں۔ آخری مرحلے میں وہ اس میں فوم بچھاکر اسے جانور کے لیے تیار کردیتے ہیں۔
ایمرلڈو کی عادت ہے کہ وہ کتے اور بلی کا نام اس کے گھر پر ضرور لکھتے ہیں تاکہ جانور کا حقِ ملکیت بھی واضح ہوسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔