محکمہ تعلیم کی عدم دلچسپی، سرکاری کالجوں میں اساتذہ کی 1956 اسامیاں خالی

صفدر رضوی  جمعـء 24 اگست 2012
گریڈ 18،19اور20کی اسسٹنٹ پروفیسر،ایسوسی ایٹ پروفیسراورپروفیسرکی اسامیاں شامل، کالج اساتذہ ترقیوں کے منتظر، فوٹو : فائل

گریڈ 18،19اور20کی اسسٹنٹ پروفیسر،ایسوسی ایٹ پروفیسراورپروفیسرکی اسامیاں شامل، کالج اساتذہ ترقیوں کے منتظر، فوٹو : فائل

کراچی: صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے کالج اساتذہ کے سلیکشن بورڈزمیں عدم دلچسپی کے سبب سرکاری کالجوں میں اساتذہ کی 1956اسامیاں خالی ہونے کاانکشاف ہواہے ان اسامیوں میں گریڈ 18،گریڈ19 اورگریڈ20کی اسسٹنٹ پروفیسر،ایسوسی ایٹ پروفیسراور پروفیسرکی اسامیاں شامل ہیں۔

مذکورہ اسامیوں پرسلیکشن بورڈز نہ ہونے کے سبب کالج اساتذہ ترقیوں کے منتظرہیں، سندھ کے سرکاری کالجوں میں گریڈ 18کی 1091 نشستیں خالی پڑی ہیں جس پراساتذہ کی ترقی کی جانی ہے، مزید براں گریڈ19کی 791اورگریڈ20کی 74 نشستیں خالی ہیں تاہم گریڈ19اور20کی اسامیوں پردو سال سے سلیکشن بورڈ کااجلاس نہیں بلایاجاسکا ہے جبکہ گریڈ18 کا سلیکشن بورڈ بھی ایک سال قبل کیا گیاتھاتاہم اتنی بڑی تعداد میں ترقی کے منتظراساتذہ کے لیے رواں سال بھی سلیکشن بورڈ کااجلاس نہیں ہوسکا۔

’’ایکسپریس‘‘کوبجٹ بک سے حاصل ہونیوالے اعدادو شمار کے مطابق کراچی سمیت سندھ کے سرکاری کالجوں میں اساتذہ کی مجموعی طورپر 9986 نشستیں مختص ہیں جن میں گریڈ 18کی 3395، گریڈ 19کی 1498 اورگریڈ20کی 100 نشستیں شامل ہیں تاہم صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے سلیکشن بورڈ کااجلاس نہ ہونے کے سبب سندھ کے کالجوں میں گریڈ 18میں مرد اساتذہ کی 846 اورخواتین اساتذہ کی 245 نشستیں خالی ہیں، اسی طرح گریڈ 19میں مرد اساتذہ کی 563 اورخواتین اساتذہ کی 228 نشستیں خالی ہیں جبکہ گریڈ 20میں مرداساتذہ کی 51 نشستیں خالی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔