بھارت میں قتل اور فسادات کے مقدمے میں 7 مسلمانوں کو عمر قید

ویب ڈیسک  ہفتہ 9 فروری 2019
اگست 2013 میں دو ہندو شہریوں کے قتل کے بعد مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے۔ فوٹو : فائل

اگست 2013 میں دو ہندو شہریوں کے قتل کے بعد مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے۔ فوٹو : فائل

نئی دہلی: بھارت میں 2 ہندو شہریوں کے قتل کے الزام میں 7 مسلمانوں کو عمر قید کی سنادی گئی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی شہر مظفر نگر کی ایک عدالت نے اترپردیش میں 2013 کو قتل ہونے والے دو ہندو شہریوں کے مقدمے کی سماعت کی۔ قتل کے الزام میں 7 مسلمانوں کو عدالت میں پیش کیا گیا جنہیں عدالت نے عمر قید کی سنادی۔

ملزمان پر 27 اگست 2013 میں کاول گاؤں میں دو ہندوؤں کو قتل کرنے کا الزام تھا، اس قتل کے بعد اترپردیش میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جس کے نتیجے میں 65 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوئے تھے جن میں اکثریت مسلمانوں کی تھی۔

ان فسادات کا سب سے زیادہ فائدہ نریندرا مودی کی جماعت بی جے پی کو ہوا تھا، مذہبی فسادات نے اترپردیش کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کردیا تھا اور اگلے ہی برس ہونے والے الیکشن میں بی جے پی کامیاب ہوگئی تھی۔

رواں برس بھی بھارت میں الیکشن ہونے جا رہے ہیں اور ایسے موقع پر اس کیس کا متنازعہ فیصلہ آنا معنی خیز ہے، 2013 میں ہونے والے فسادات میں ہلاک اور بے گھر ہونے والوں میں اکثریت مسلمانوں کی تھی اور عدالت نے بھی سزا مسلمانوں کو ہی دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔