یورپی یونین سے آزادانہ معاہدے کیلیے مذاکرات شروع ہونے کا امکان

ارشاد انصاری  اتوار 10 فروری 2019
یورپی یونین ٹریڈ ایگریمنٹ کی سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ 2018-19 کی اسیسمنٹ رپورٹ کی بنیاد پر کریگی۔ فوٹو:فائل

یورپی یونین ٹریڈ ایگریمنٹ کی سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ 2018-19 کی اسیسمنٹ رپورٹ کی بنیاد پر کریگی۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات شروع ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ یورپی یونین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے کے لیے وزارت تجارت کی طرف سے ڈبلیو ٹی او میں پاکستان کے سابق نمائندے کی خد مات حاصل کرنے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے تاہم اس کی حتمی منظوری وفاقی حکومت سے لی جائے گی۔

اگر یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کا آزادانہ تجارتی معاہدہ ہوتا ہے تو یہ  پاکستان کے توازن میں ہوگا اور اس سے پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا جس سے ملکی معیشت  میں بہتری آئے گی اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ یورپی یونین اور بھارت کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل میں دینے کے باعث پاکستان نے بھی یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق یورپی یونین کے ساتھ آزادانہ تجارتی معاہدے   کے مسودے کو حتمی شکل دی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان آزادانہ تجارتی معاہدے کی صورت میں پاکستان کی یورپی یونین کو برآمدات میں خاظر خواہ اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل یورپی یونین کی جانب سے پاکستان  کے لیے جی ایس پی پلس کے اسٹیٹس میں 2 سال کی  توسیع کی گئی ہے اور اس سے بھی پاکستانی برآمدات کو فروغ ملے گا، یورپی یونین نے جی ایس پی پلس میں مزید 2سال کی توسیع کرتے وقت بھی پاکستان کو مستقبل میں فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے مطابق سہولتیں فراہم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو یورپی یونین سے جی ایس پی پلس کی سہولت ملنے سے برآمدات6 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکی ہیں۔ یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ رواں مالی سال 2018-19 کی اسیسمنٹ رپورٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔