سالانہ 4 لاکھ آمدن والے افراد کو ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز زیر غور

ارشاد انصاری  اتوار 10 فروری 2019
قانون کے تحت رضاکارانہ طور پر اسٹیٹمنٹ آف انکم جمع کرانے والوں سے ماضی کے ذرائع آمدن کے ذرائع نہ پوچھنے کی تجویز۔ فوٹو: فائل

قانون کے تحت رضاکارانہ طور پر اسٹیٹمنٹ آف انکم جمع کرانے والوں سے ماضی کے ذرائع آمدن کے ذرائع نہ پوچھنے کی تجویز۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز(ایس ایم ایز)کیلیے کمپوژٹ آٹومیٹڈ نان جوریزڈکشنل ٹیکس سسٹم( سی اے این)متعارف کرائے جانے کا امکان ہے جس کے تحت 4لاکھ روپے سالانہ تک آمدنی رکھنے والے ایس ایم ایز کو ٹیکس سے چھوٹ دینے کی تجویز زیر غور ہے۔

’’ایکسپریس‘‘کو دستیاب مجوزہ مسودے کے مطابق ایس ایم ایز کیلیے کمپوژٹ آٹومیٹڈ نان جوریزڈکشنل ٹیکس سسٹم( سی اے این) لانے کیلیے انکم ٹیکس آرڈیننس کے نویں شیڈول میں ترامیم تجویز کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اس سسٹم کے تحت نیشنل جوریزڈکشن متعارف کروائی جائے گی اور اس شیڈول میں آنے والے تمام لوگ اور ایس ایم ایز مکمل طور پر خودکار نظام کے ذریعے انٹرایکشن کرسکیں گے۔

مجوزہ مسودے میں کہا گیا ہے کہ 4لاکھ روپے سالانہ تک کا ٹرن اوور رکھنے والے ایس ایم ایز اور لوگوں کو ٹیکس سے چھوٹ ہوگی اس سے زائد ٹرن اوور رکھنے والوں کیلئے ٹیکس ائیر 2018 میں 20 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ٹیکس ائیر2019 میں ایک فیصد کمی کے ساتھ19 فیصد، ٹیکس ایئر2020میں ایک فیصد کمی کے ساتھ18 فیصد، ٹیکس ائیر2021 میں ایک فیصد کمی کے ساتھ17 فیصد، ٹیکس ائیر2021 میں ایک فیصد کمی کے ساتھ16 فیص اور ٹیکس ائیر2023 میں ایک فیصد کمی کے ساتھ15 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ٹیکس ایئر2018 سے ایس ایم ایز کیلیے ٹیکس کی شرح 20 فیصدمقرر کرنے کی تجویز ہے جس میں ہر سال ایک فیصد کی کمی کے ساتھ 2023 تک 15 فیصد تک لانے کی تجویز زیر غور ہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو یونین کونسل اور ضلعی سطع پر رجسٹریشن کی سہولت کی فراہمی کیلیے انتظامات کرے گا جبکہ اس مجوزہ قانون کے تحت رضاکارانہ طور پرر ا سٹیٹمنٹ آف انکم جمع کروانے والوں سے ماضی کے ذرائع آمدن و سرمائے کے ذرائع نہ پوچھنے کی تجویز دی گئی ہے اور اس سے انھیں استثنٰی دینے کا کہا گیا ہے۔

حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد فنانس بل کے ذریعے ہوگا جس کے تحت ایس ایم ایز کو کین نمبر جاری کیے جائیں گے جبکہ 50لاکھ روپے سے زائد ٹرن اوور رکھنے والے اور 10سے زائد ملازم رکھنے والے کاروباری ادارے اس سسٹم کے تحت بطور ایس ایم ایز رجسٹریشن حاصل کرسکیں گے جس کیلیے ٹیکس اصلاحات عملدرآمد کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترمیم کا مسودہ تیار کرکے ٹیکس اصلاحات عملدرآمد کمیٹی کو بھجوادیا ہے۔

ٹیکس اصلاحات عملدرآمد کمیٹی نے ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی سے مسودے بارے دس دن کے اندر اپنی رائے دینے کی ہدایت کردی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔