لیموں اور سبزیوں کا استعمال پتھریوں سے بچائے

ویب ڈیسک  پير 11 فروری 2019
سبزیوں اور لیموں کے استعمال سے پتے اور گردے کی پتھریوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ فوٹو: فائل

سبزیوں اور لیموں کے استعمال سے پتے اور گردے کی پتھریوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ فوٹو: فائل

ڈرہم ، نارتھ کیرولینا: اگر آپ سبزیوں اور لیموں (بالخصوص لیموں پانی) کا استعمال بڑھاتے ہیں تو نہ صرف پتے بلکہ گردے کی پتھریوں سے بھی بچ سکتے ہیں۔ تو پہلے سبزیوں کے متعلق اہم سروے کی روداد سن لیجئے۔

نیوٹریئنٹس نامی جرنل میں شائع ہونے والی ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سبزیوں کا باقاعدہ استعمال جہاں دیگر ان گنت فوائد دیتا ہے وہیں انہیں کھانے والے افراد دیگر افراد کے مقابلے میں پتھریوں سے مؤثر انداز میں بچے رہتے ہیں۔

اس ضمن میں ایک تحقیقی سروے کیا گیا جس میں ایک طویل عرصے کے لیے 4,839  افراد کی غذائی عادات، کولیسٹرول کی

مقدار اور پتے کے پتھریوں کے واقعات نوٹ کئے گئے۔ اس مطالعے کے بعد معلوم ہوا کہ سبزیوں پر اکتفا نہ کرنے والی خواتین میں دیگر کے مقابلے میں پتے کی پتھری ہونے کا خطرہ چارگنا تک بڑھ جاتا ہے۔ رپورٹ سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سبزیاں کولیسٹرول گھٹاتی ہیں اور ان میں موجود فائبر بلڈ پریشر اور شوگر سے بھی بچاتا ہے۔ سبزی خوری کا تیسرا  بڑا فائدہ یہ بھی ہے کہ اس سے موٹاپا بھی لاحق نہیں ہوتا۔

ائنس دانوں نے سروے کے بعد کہا ہے کہ ایک جانب تو لیموں پانی گردے میں پتھری بننے کے عمل کو پہلے سے ہی روکتا ہے اور اگر پتھری ہوتو اس کے بڑھنے کی رفتار کو بھی سست کرتا ہے۔ اس ضمن میں یہ مشروب جادوئی اثرات رکھتا ہے یہاں تک کہ امریکی ماہر ڈاکٹر راجر سر اور جامعہ وسکانسن میں یورو لوجی کے پروفیسر اسٹیون ناکاڈا لیموں پانی کو تمام دواؤں سے بھی مؤثر قرار دیتے ہیں۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ لیموں میں تمام پھلوں کے مقابلے میں سٹرک ایسڈ کی بلند مقدارپائی جاتی ہے اور یہ تیزاب گردے کی پتھریوں کا مؤثر سدِ باب کرتا ہے۔ اس عمل کو اب لیموں تھراپی بھی کہا جانے لگا ہے۔ دوسری جانب سپلیمنٹ کے طور پر مریض کو پوٹاشیئم سائٹریٹ دیا جاتا ہے لیکن یہ بھی لیموں کے سامنے بہت کم اثر رکھتا ہے۔

تازہ اطلاع کے مطابق امریکی شہر ڈرہم میں واقع ڈیوک یونیورسٹی کے کڈنی اسٹون سینٹر میں پتھری والے 12 مریضوں کو چار برس تک لیموں پانی کے علاج سے گزارا اور ان کے گردوں میں پتھری بننے کا عمل بہت سست دیکھا گیا۔ ان تمام 12 افراد کو چار سال کے دوران پتھری کی وجہ سے کسی طبی ایمرجنسی اور علاج کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔