آسٹریلیا کی میزبانی کا پاکستانی خواب ادھورا رہ گیا

اسپورٹس رپورٹر  پير 11 فروری 2019
ورلڈکپ کی دفاعی چیمپئن کے ساتھ کھیلنے سے عالمی کپ کی تیاریوں میں بھر پور مدد ملے گی، ذاکر۔ فوٹو: فائل

ورلڈکپ کی دفاعی چیمپئن کے ساتھ کھیلنے سے عالمی کپ کی تیاریوں میں بھر پور مدد ملے گی، ذاکر۔ فوٹو: فائل

لاہور: 20 سال کے طویل عرصہ کے بعد آسٹریلین کرکٹ ٹیم کی پاکستان میں میزبانی کرنے کا خواب ادھورا رہ گیا۔

بالاخر پاکستان کرکٹ بورڈ نے آسٹریلیا کے خلاف پانچ میچزکی سیریز کے متحدہ عرب امارات میں انعقاد کا باقاعدہ اعلان کرہی دیا ، اس کے ساتھ ہی سیریز کے چند میچز کے پاکستان میں انعقاد کی قیاس آرائیاں بھی دم توڑ گئیں۔

پی سی بی نے آسٹریلین کرکٹ بورڈ کو پانچ میچوں میں سے ایک، دو میچز پاکستان میں کھیلنے کی تجویز پیش کی تھی، پی سی بی کا موقف تھا کہ پاکستان سپر لیگ کے میچز کے کامیاب انعقاد کے بعد اب پاکستان، انٹرنیشنل میچز کے لیے آسٹریلیا کی میزبانی کے لیے پوری تیار ہے، تاہم آسٹریلیا نے اپنے سیکیورٹی ماہرین کی جانب سے کلیئرنس نہ ملنے کی وجہ سے پاکستان میں میچزکھیلنے سے انکارکردیا تھا لیکن اس کے باوجود پی سی بی کا اصرار تھا کہ ابھی بھی معاملات طے نہیں ہوئے، تاہم اب پاکستان میں میچز منعقد نہ ہونے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

آسٹریلین ٹیم نے آخری مرتبہ 1998 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، بعد ازاں پاکستان میں سیکیورٹی مسائل کو جواز بنا کر آسٹریلوی ٹیم نے 20 سال سے پاکستان کا دورہ نہیں کیا تاہم اس دوران دونوں ملکوں کی ٹیمیں نیوٹرل مقام پر ایکشن میں دکھائی دیتی رہیں۔

سیریز کھیلنے سے انکارکے باوجود کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان سپر لیگ 2019 کے پاکستان میں منعقد ہونے والے میچز میں سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنے سیکیورٹی ماہرین کو پاکستان بھیجیں گے جبکہ پاکستان میں دیگر ٹیموں کے میچزمنعقد ہونے کی صورت میں بھی وہ اپنے ماہرین کو بھجوائیں گے۔

عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی ٹیم پانچویں اور آسٹریلیا دو نمبرکے فرق سے چھٹے نمبر پر موجود ہے اور سیریز میں پاکستان کو اپنی پانچویں پوزیشن بچانے کا چیلنج درپیش ہو گا۔ سیریز کی وجہ سے پاکستان اور آسٹریلیا دونوں ٹیموں کو رواں برس انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ کی تیاریوں میں مدد ملے گی، کینگروز عالمی کپ میں اپنے ٹائٹل کا دفاع کریں گے، دونوں ٹیمیں12جون کو ایک دوسرے کے خلاف ایکشن میں دکھائی دیں گی۔

ادھر پی سی بی کے ڈائریکٹر کرکٹ انٹرنیشنل ذاکر خان کے مطابق آسٹریلوی ٹیم ورلڈ کپ کی دفاعی چیمپئن ہے، کینگروز کے ساتھ کھیلنے سے گرین شرٹس کو عالمی کپ کی تیاریوں میں بھر پور مدد ملے گی۔ان کا کہنا ہے کہ پی سی بی پر امید تھا کہ ملکی موجودہ بہترین صورت حال کو دیکھتے ہوئے کرکٹ آسٹریلیا کچھ میچز کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھجوائے گا تاہم گینگروز کے نہ آنے کی وجہ سے ہمارے ساتھ کرکٹ شائقین کو بھی مایوسی ہوئی ہے جو 20 سال کے طویل عرصے کے بعد دونوں ٹیموں کو اپنی سرزمین پر ایکشن میں دیکھنا چاہتے تھے۔

ذاکرخان کا مزید کہنا تھا کہ کرکٹ آسٹریلیا نے کنفرم کیا ہے کہ وہ پاکستان سپر لیگ اور کسی اور ملک کے ساتھ دو طرفہ سیریز کے دوران اپنے سیکیورٹی ماہرین پاکستان ضرور بھجوائے گا۔

پی سی بی کی طرف سے جاری شیڈول کے مطابق پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز کا باقاعدہ آغاز 22 مارچ سے شارجہ میں ہو گا، 2 روز کے وقفے کے بعد دونوں ٹیمیں ایک بار پھر اسی میدان میں ایک دوسرے کے خلاف ایکشن میں دکھائی دیں گی۔

ابوظبی سیریز کے واحد میچ کی میزبانی 27مارچ کو کرے گا جس کے بعد دونوں ٹیمیں دبئی آ جائیں گے اور سیریز کے آخری دونوں میچز دبئی اسٹیڈیم میں ہی ہوں گے، سیریز کا چوتھا میچ 29 مارچ کو شیڈول ہے جبکہ آخری مقابلہ 31 مارچ کورکھا گیا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔