خواتین پرگھریلو تشدد پرپابندی کا قانون منظوری کیلئے خیبر پختون خوا اسمبلی میں پیش

ویب ڈیسک  پير 11 فروری 2019

ہم جلد بازی میں بل پاس نہیں کریں گے، صوبائی وزیرقانون: فوٹو: فائل

ہم جلد بازی میں بل پاس نہیں کریں گے، صوبائی وزیرقانون: فوٹو: فائل

پشاور: خیبر پختون خوا اسمبلی میں خواتین پر گھریلو تشدد کے خلاف بل پیش کردیا گیا۔

خواتین کو گھریلو تشدد سے محفوظ رکھنے اور صوبائی وزرا کی رہائش گاہوں کی تزئین و آرائش کے اخراجات کو 5 سے بڑھا کر 10 لاکھ کرنے کے بل خیبر پختون خوا اسمبلی میں پیش کردیے گئے۔

رکن اسمبلی عنایت اللہ نے کہا کہ خواتین پر گھریلو تشدد سے بچانے کا بل اہم اورحساس ہے جسے جلد بازی میں پاس نہ کریں،  مولانا لطف الرحمن نے کہا کہ پنجاب میں یہ بل منظور ہونے کے بعد پھرواپس ہوا، اس لیے خیبر پختون خوا اسمبلی میں اس بل کو پہلے کمیٹی میں بھیجا جائے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں وزراء کے گھروں کی تزئین وآرائش فنڈ میں دگنا اضافہ

صوبائی وزیرقانون نے کہا کہ ہم جلد بازی میں بل پاس نہیں کریں گے، سب ارکان اس پر بحث کریں اور مناسب ترامیم لائیں، خواتین ارکان اس بل میں خصوصی دلچسپی لیں۔ خاتون رکن اسمبلی نگہت اورکزئی نے کہا کہ بل ایوان کی بجائے کمیٹی کو بھیجا جائے۔
قانونی مسودہ کے مطابق تشدد کے مرتکب شوہر کو تین ماہ قید اور 30 ہزارروپے جرمانے کی سزا ہوگی۔ شوہر پر جھوٹا الزام لگانے والی بیوی کے لیے بھی پچاس ہزارجرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: خواتین پر گھریلو تشدد کرنے کے خلاف تین ماہ قید اورجرمانے کا قانون تیار

بل کے مطابق گھریلو ناچاقی کی صورت میں شوہر کو ہی بیوی کی سلامتی کی ضمانت دینی ہوگی، تشدد روکنے کے لیے حکومتی سطح پر ٹول فری نمبر، پناہ گاہیں، ضلعی کمیٹیاں بنائی جائیں گی، سزایافتہ شوہر کو بیوی سے کسی قسم کا رابطہ رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

علاوہ ازیں وزرا کی رہائش گاہوں کی تزئین وآرائش کے اخراجات بڑھانے کا بل بھی صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جس کے خلاف اپوزیشن ارکان نے شیم شیم کے نعرے لگائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔