لاہور ہائی کورٹ؛ لاپتہ نوجوان کو پیش کرنے کے لیے آخری مہلت

ویب ڈیسک  پير 11 فروری 2019
اہلکاروں کی فوٹیج اور تصاویر موجود ہیں تو شناخت کیسے نہیں ہورہی، لاہور ہائی کورٹ فوٹو:فائل

اہلکاروں کی فوٹیج اور تصاویر موجود ہیں تو شناخت کیسے نہیں ہورہی، لاہور ہائی کورٹ فوٹو:فائل

 راولپنڈی: ہائی کورٹ نے لاپتہ نوجوان کو پیش کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے کو آخری مہلت دے دی۔

لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بنچ میں لاپتہ نوجوان کی بازیابی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ نوجوان سلطان زمین کے اہل خانہ نے کہا کہ سیاہ وردی میں ملبوس اہلکاروں نے نومبر 2017 میں ٹیکسلا جی ٹی روڈ پر اس کی دکان سے اسے گرفتار کیا جس کے بعد سے اس کا کوئی پتہ نہیں۔

عدالت میں سی ٹی ڈی پنجاب نے نوجوان کو گرفتار کرنے والے سیاہ وردی میں ملبوس اہلکاروں سے لاتعلقی ظاہر کردی۔ اس پر جسٹس قاضی امین نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دن دیہاڑے سی ٹی ڈی یونیفارم میں فورس نوجوان کو لے گئی، لیکن کوئی ذمہ داری قبول نہیں کر رہا، اہلکاروں کی فوٹیج اور تصاویر موجود ہیں تو شناخت کیسے نہیں ہورہی۔

حساس اداروں کے نمائندہ نے نوجوان کو عدالت میں پیش کرنے کے لیے مہلت دینے کی استدعا کی تو جسٹس قاضی امین نے کہا کہ آخری موقع دے رہا ہوں دو ہفتے میں نوجوان کو عدالت پیش کیا جائے، 6 بچوں کے باپ کو اٹھایا گیا ہے، پیش کرنا پڑے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔