کراچی میں ایم کیوایم پاکستان کے دفترپر فائرنگ، ایک کارکن جاں بحق

ویب ڈیسک  پير 11 فروری 2019
ملزمان کی تعداد 4 سے زائد تھی ، عینی شاہدین۔  فوٹو:فائل

ملزمان کی تعداد 4 سے زائد تھی ، عینی شاہدین۔ فوٹو:فائل

کراچی: بلال کالونی میں ایم کیوایم پاکستان کے دفتر پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک کارکن جاں بحق اور دوسراشدید زخمی ہوگیا۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق نیو کراچی بلال کالونی کے علاقے میں واقع ایم کیوایم پاکستان کے دفتر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 2 کارکن زخمی ہوگئے، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ایڈیشنل پولیس سرجن عباسی شہید ڈاکٹر سلیم اسپتال کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے ظہور اور شکیل نامی دوافراد زخمی ہوئے، دونوں زخمیوں کے بالائی حصے میں گولیاں لگی تھیں اور دونوں کی حالت تشویشناک تھی جن میں سے ایک شخص شکیل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ہے جب کہ دوسرے زخمی کی جان بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ یونین کونسل نمبر 6 نارتھ کراچی سیکٹر الیون ڈی میں کی گئی، اور فائرنگ کرنے والے ملزمان کی تعداد 4 سے زائد تھی۔

واقعے کی خبر ملتے ہی ایم کیوایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی، فیصل سبزواری اور میئر کراچی سمیت کارکنان کی بڑی تعداد عباسی اسپتال کے باہر جمع ہوگئی۔ اس موقع پر ایم کیوایم پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ رکن قومی اسمبلی اسامہ قادری اور خواجہ اظہار الحسن کے دفتر پر فائر کی گئی، جس میں ایک کارکن جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ایم کیو ایم کے کارکنان کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، حکومت کو سنجیدگی سے اقدامات کرنا ہوں گے، پہلے علی رضا عابدی کو قتل کیا گیا اور تاحال ان کے قاتل بھی گرفتار نہیں ہوسکے اور اب یہ سانحہ گیا۔

رہنما ایم کیوایم نے کارکن کے قتل پر 3 روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ  ہم حکومت کو 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہے وہ تحقیقات کرے اور قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، اگر قاتل گرفتار نہیں ہوتے تو پھر آئندہ کا لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

دوسری جانب آئی جی سندھ سید کلیم امام نے ایم کیو ایم پاکستان کے یونین کونسل 11 میں فائرنگ کا نوٹس لے لیا ہے اور ایس ایس پی وسطی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔