گورنر خیبر پختون خوا کی زیر صدارت اجلاس، پی ٹی ایم سے بات چیت کیلئے کمیٹی تشکیل

شاہد حمید  منگل 12 فروری 2019
گورنر خیبر پختون خوا شاہ فرمان نے وزیراعلی محمود خان سے اختلافات کے تاثر کو مسترد کردیا فوٹو:فائل

گورنر خیبر پختون خوا شاہ فرمان نے وزیراعلی محمود خان سے اختلافات کے تاثر کو مسترد کردیا فوٹو:فائل

پشاور: خیبر پختون خوا حکومت نے قبائلی اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی جو قبائلی علاقہ جات کے مسائل حل کرے گی اور پی ٹی ایم سے بھی بات چیت کرے گی۔

گورنر ہاؤس پشاور میں گورنر خیبر پختون خوا شاہ فرمان کی زیرصدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلی خیبر پختون خوا محمود خان، ارکان پارلیمنٹ، کور کمانڈر پشاور اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

قبائلی اراکین پارلیمنٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ فرمان اور محمود خان نے کہا کہ قبائلی علاقوں کا انضمام ہوچکا ہے،  رواں ماہ پولیس اور عدلیہ قبائلی اضلاع میں کام شروع کردینگے، قبائلی اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل کمیٹی بنادی گئی ہے جو ترقیاتی امور سمیت تمام معاملات کو دیکھے گی جب کہ شکایات بھی سنے گی۔

اجمل وزیر نے کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے ارکان پارلیمنٹ محسن داوڑ اور علی وزیر کو بھی اجلاس میں مدعو کیا تھا تاہم وہ نہیں آئے، پی ٹی ایم کے ساتھ بھی یہ کمیٹی بات چیت کرے گی اور مسائل کو حل کریگی، اس میں سب اراکین پارلیمنٹ شامل ہیں۔

گورنر خیبر پختون خوا شاہ فرمان نے وزیراعلی محمود خان سے اختلافات کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں اور ہم دونوں اپنا اپنا کام کررہے ہیں، میں کسی کے اختیارات میں مداخلت نہیں بلکہ مدد کررہا ہوں، میں فارغ نہیں رہنا چاہتا اسی لیے کام کرنا اور مصروف رہنا چاہتا ہوں، ہر وزیراعلی اپنی ٹیم بناتا ہے تو محمود خان پر پابندی کیوں ہے۔

وزیراعلی خیبر پختون خوا محمود خان نے کہا کہ انہیں مکمل اختیارات حاصل ہیں اور کوئی انہیں گائیڈ لائن نہیں دے رہا۔ محمود خان نے کہا کہ مجھے کوئی نہیں ہٹاسکتا جب دل بھر گیا خود عہدہ چھوڑدوں گا، میں وزیراعظم عمران خان کی مشاورت سے فیصلے کرتا ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔