پی ایس ایل 4؛ کھلاڑیوں سے اینٹی کرپشن کوڈ پر دستخط کروانے کی مہم شروع

محمد یوسف انجم  منگل 12 فروری 2019
پی ایس ایل 2 میں کرکٹ کرپشن کے واقعات سامنے آئے تھے فوٹو:فائل

پی ایس ایل 2 میں کرکٹ کرپشن کے واقعات سامنے آئے تھے فوٹو:فائل

 لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل 4 کو کرپشن فری بنانے کے لئے ضابطہ اخلاق جاری کرتے ہوئے ٹیموں میں شامل کھلاڑیوں سے اینٹی کرپشن کوڈ پر دستخط کروانے کی مہم بھی شروع کردی ہے۔

پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے ساتھ ساتھ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے اہلکار بھی ہوٹل اور میچز کے دوران کرکٹرز، میچ ، ٹیم آفیشلز اور ٹیم مالکان پر نظر رکھیں گے۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی نے پی ایس ایل کے ضابطہ اخلاق کو سخت کردیا ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہو۔ ڈریسنگ روم اور ڈگ آؤٹس میں صرف کرکٹرز اور ٹیم انتظامیہ کو ہی بیٹھنے کی اجازت ہوگی، میچز کے دوران اسٹیڈیمز میں ٹیم مالکان کھلاڑیوں سے دور رہیں گے۔ کرکٹرز کی غیر متعلقہ افراد سے میل جول پر پابندی ہوگی، پلئیرز اور آفیشلز کی ہوٹل لابی میں بھی نقل و حمل محدود ہوگی، نجی پارٹیوں میں شرکت بھی نہیں کی جاسکے گی، کہیں آنے جانے کے لئے صرف ٹیم کے ساتھ ہی ٹریولنگ کی اجازت ہوگی کھلاڑیوں کے بلاجواز ہوٹل کی لابی میں بیٹھنے پر بھی پابندی ہو گی۔

ضابطہ اخلاق کے تحت کھلاڑیوں کے میڈیا منیجر کی عدم موجودگی میں انٹرویوز دینے کی پابندی ہوگی۔ فرنچائز مالکان ہوٹل میں کھلاڑیوں کے کمروں میں نہیں جاسکیں گے۔ کھلاڑیوں کے بلاجواز ہوٹل کی لابی میں بیٹھنے پر بھی پابندی ہوگی۔ کھلاڑیوں کے میڈیا منیجر کی عدم موجودگی میں انٹرویوز دینے کی پابندی ہوگی۔ فرنچائز مالکان ہوٹل میں کھلاڑیوں کے کمروں میں نہیں جاسکیں گے۔ پی سی بی سکیورٹی اینڈ ویجی لینس کے حکام ہوٹلز میں کھلاڑیوں پر خصوصی نظر رکھیں گے۔

14 فروری سے شروع ہونے والے ایونٹ کے لیے پی سی بی نے فرنچائزز مالکان پر واضح کردیا ہے کہ لیگ کے حوالے سے وضع کیے گئے اینٹی کرپشن کوڈ پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ یہ کوڈ آف کنڈکٹ کرکٹرز، فرنچائز مالکان کے ساتھ دیگر آفیشلز پر بھی لاگو ہوگا۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل 2 میں کرکٹ کرپشن کے واقعات سامنے آئے تھے جس سے پاکستان کی بدنامی کے ساتھ پی ایس ایل کی شفافیت پر سوالات اٹھے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔