- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
کراچی حصص مارکیٹ میں تیزی کا رجحان
کراچی: عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد پہلے کاروباری روز بھی کراچی اسٹاک ایکس چینج میں غیرملکیوں سمیت بیشتر شعبوں کی خریداری دلچسپی برقرار رہنے کے سبب تیزی کا رحجان غالب رہا اور تیزی کے سبب62 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید17 ارب15 کروڑ11 لاکھ52 ہزار458 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ قرضوں پر شرح سود میں کمی کی وجہ سے ماسوائے بینکنگ سیکٹر کے دیگر تمام شعبوں کی جانب سے پراعتماد انداز میں خریداری لہر برقرار رہی جس سے نہ صرف انڈیکس ساڑھے 4سال کی بلندترین سطح تک پہنچ گیا بلکہ کاروباری حجم میں بڑھ کر حوصلہ افزا سطح تک پہنچ گیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ بعض لسٹڈ کمپنیوں کے متوقع اچھے نتائج کی امید اور اقتصادی افق پربہتری کی اطلاعات نے کاروبار کے مورال کو بلند کرنے میں معاونت کی، یہی وجہ ہے کہ جمعرات کو تمام کاروباری دورانیے کے دوران مارکیٹ مثبت زون میں رہی، ٹریڈنگ کے دوران صرف بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے23 لاکھ68 ہزار488 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا جبکہ غیرملکیوں کی جانب سے7 لاکھ29 ہزار674 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے5 لاکھ13 ہزار 237 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے6 لاکھ22 ہزار22 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے41 ہزار917 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے2 لاکھ 33 ہزار752 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے2 لاکھ27 ہزار885 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی، تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس80.47 پوائنٹس کے اضافے سے 15080.55 ہوگیا۔
جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس24.96 پوائنٹس کے اضافے سے12902.88 اور کے ایم آئی30 انڈیکس176.11 پوائنٹس کے اضافے سے 26628.13 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ کاروباری سیشن کی نسبت129.67 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر22 کروڑ21 لاکھ95 ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار310 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں190 کے بھائو میں اضافہ، 98 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھائو39.48 روپے بڑھ کر829.08 روپے اور سیمینس پاکستان کے بھائو 15.01 روپے بڑھ کر 900 روپے ہوگئے جبکہ کولگیٹ پامولیو کے بھائو 56.25 روپے کم ہوکر1440 روپے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھائو 10.20 روپے کم ہوکر229.80 روپے ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔