- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی 20 ورلڈ کپ: ویرات کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
- سابق ٹیسٹ کپتان سعید انور جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے پریشان
- کنگنا رناوت کی بکواس کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتی؛ پریانکا گاندھی
- سائفر کیس میں وزارتِ خارجہ کے بجائے داخلہ مدعی کیوں بنی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
- اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان، انڈیکس 70 ہزار 333 پوائنٹس پر بند
- 19 ویں صدی کے قلعہ سے 100 برس پُرانی برطانوی ٹرین کار دریافت
- وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
- مصنوعی ذہانت کے سبب توانائی کی کھپت میں اضافے کا خطرہ
- امریکا کی ایران کو نئی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی
کراچی میں کانگو وائرس کی واپسی
کراچی میں کانگو وائرس کے نتیجے میں پینتیس سالہ خاتون جاں بحق ہوگئی ۔ خاتون ،کانگوکریمین ہیمرجک فیور میں مبتلا تھیں اور یہ سال رواں کا پہلا کیس ہے۔گزشتہ برس اس وائرس کے نتیجے میں کراچی میں 16 اموات ہوئی تھیں جب کہ41 مریضوں میں یہ وائرس پایا گیا۔
انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ کراچی کے نجی اور سرکاری اسپتالوں میں اس مرض میں مبتلا مریضوں کے لیے کوئی سہولت یا ادویات سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ جان لیوا وائرس کا سائنسی نام کریمین ہیمرجک کانگو فیور ہے، جو تیزی سے پھیلنے والی بیماری ہے ۔ مریض میں انفیکشن کے بعد جسم سے خون نکلنا شروع ہوجاتا ہے، خون بہنے سے مریض کی موت واقع ہوسکتی ہے ۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ مختلف مویشیوں ، بکریوں ، بکرے ، گائے ، بھینسوں اور اونٹ کی جلد پر پائے جانے والی کیڑے چیچڑی اس مرض کے پھیلاؤ کا سبب ہیں ۔کانگو وائرس سے متاثر جانورکا خون پینے کے بعد یہ چیچڑی اگر انسان کوکاٹ لے یا متاثر جانور ذبح کرنے کے دوران بے احتیاطی کی وجہ سے قصائی کے ہاتھ پرکٹ لگ جائے تو یہ وائرس انسانی خون میں شامل ہو جاتا ہے۔ ہمارے یہاں ذبح شدہ جانوروں کا گوشت انتہائی غیرمحتاط طریقے سے کھلی جگہوں پر فروخت کیا جاتاہے۔
ماہرین طب کے مطابق متاثرہ افراد پانی زیادہ پئیں،گھرکے گرم مشروبات یخنی، نوش کریں ایسی صورت میں بازارکی تلی ہوئی اشیا، کھٹی اورٹھنڈے اشیاکے استعمال سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ صوبائی محکمہ صحت کے اہلکار غفلت کی نیند سورہے ہیں اورعوام اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں،اس جان لیوا مرض کے حوالے سے آگاہی اور شعور بیدارکرنے کی ضرورت ہے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع روکا جاسکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔