- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
لاہورمیوزیم لائبریری کی قدیم کتابوں کو ای لائبریری کا حصہ بنانے کا فیصلہ
لاہور: میوزیم کی ریسرچ اینڈریفرنس لائبریری میں رکھی گئی 200 سال پرانی کتابوں اور تاریخی ریکارڈ کو سکین کرکے ای لائبریری میں منتقل کیاجارہا ہے۔
لاہورمیوزیم کی ریسرچ اینڈریفرنس لائبریری میں رکھی گئی 200 سال پرانی کتابوں اور تاریخی ریکارڈ کو اسکین کرکے ای لائبریری میں منتقل کیاجارہا ہے۔ لائبریری میں 10 ہزار سے زائد ایسی نایاب کتابیں ، سرکاری گزٹ اورتاریخی ریکارڈ ہے جو اٹھارویں صدی کے شروع سے لے کرانیسویں صدی تک مرتب کیا گیا۔ ان میں سے کئی کتابیں ایسی بھی ہیں جن کی برصغیرپاک وہند میں اس وقت صرف چند ایک جلدیں ہی محفوظ ہیں۔
لاہورمیوزیم کی ریسرچ ایندریفرنس لائبریری کے انچارج بشیراحمدبھٹی اپنے سامنے چند قدیم کتابوں کا ڈھیر لگائے ان کے موضوع ، مکتبہ اور تاریخ اشاعت کو ایک کاغذ پر لکھنے میں مصروف ہیں، ان میں کچھ خستہ حال کتابیں انگریزوں کے خلاف آزادی کا علم بلند کرنے والے ٹیپوسلطان سے متعلق بھی ہیں۔۔ٹائپ رائٹرسے لکھی ان کتابوں میں ٹیپوسلطان ، ان کی جدوجہد اوراس دورکی پرائمری معلومات درج ہیں۔
لائبریرین بشیربھٹی نے بتایا کہ پاکستان میں ٹیپوسلطان سے متعلق سرکاری دستاویزات جوبرطانوی افسروں نے مرتب کی تھیں یہ ریکارڈ پاکستان کی شاید کسی دوسری لائبری میں موجودنہیں ہے ۔لیکن دوسوسال پہلے کاغذپرلکھی گئی یہ کتابیں اب خستہ حال ہوچکی ہیں۔ اس وجہ سے اب ہم ان کتابوں کو جدیدسکینرکی مددسے سکین کرکے پی ڈی ایف فارمیٹ میں محفوظ کی جارہی ہے۔
لاہورمیوزیم کی لائبریری میں اس وقت مختلف موضوعات پر لکھی گئی 50 ہزارکتابوں کا ذخیرہ موجود ہے تاہم ان میں سے 10 ہزارکے قریب ایسی کتابیں ، سرکاری گزٹ ،دستاویزات اورسروے رپورٹس ہیں جو اٹھارویں صدی کے شروع سے لیکرانیسویں صدی کے آغازتک لکھی اورمرتب کی گئیں۔ ان میں سے کئی کتابیں ایسی ہیں جن کی برصغیرپاک وہندمیں صرف چندایک جلدیں ہی محفوظ ہیں۔
بشیربھٹی کے مطابق لائبریری میں اب ایسی نایاب کتابوں کو اسکین کیا جارہا ہے، اب تک 500 سے زائدکتابوں کوپی ڈی ایف فارمیٹ میں محفوظ کیاجاچکا ہے تاہم اس پی ڈی ایف فارمیٹ سے بھی صرف لائبریری میں آنیوالے محقیقن اورطلبا وطالبات ہی مستفید ہوسکتے ہیں، بہت جلدپی ڈی ایف کتابوں کو ای لائبریری کے ذریعے آن لائن کردیا جائیگا اورکوئی بھی شخص اپنے موبائل فون اورکمپویٹرپران کتابوں کا مطالعہ کرسکے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کتابوں کا آن لائن مطالعہ فری ہوگا تاہم اسے ڈاؤن لوڈ اورپرنٹ کرنے کے لئے آن لائن ادائیگی کرنا ہوگی۔
لائبریری میں مقالہ جات کے لئے تاریخی حوالوں کی تلاش میں آنے والی گورنمنٹ کالج لاہورکی طالبات میمونہ امتیاز اور نورفاطمہ نے بتایا کہ یہ ریفرنس لائبریری علم کا ایک خزانہ ہے لیکن مشکل یہ ہے کہ یہاں سے کوئی کتاب اور دستاویزات گھر نہیں لے جاسکتے، یہاں بیٹھ کر ہی مطالعہ کرنا پڑتا ہے اور اس میں بہت وقت درکارہوتا ہے، اب اگران نایاب کتابوں کو ای لائبری کاحصہ بنا کر آن لائن کیاجارہا ہے تواس سے ان سمیت ہزاروں طلبا وطالبات کا فائدہ ہوگا بلکہ دنیابھرمیں بیٹھے لوگ برصغیرپاک وہندکی تاریخ ، کلچر اور دیگر موضوعات پر محفوظ اس نایاب اور تاریخی کتابوں ، ریسرچ پیپرزاوردستاویزات سے مستفید ہوسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔