کراچی میں رینجرز اور پولیس کا مختلف علاقوں میں آپریشن، 29 مشتبہ افراد گرفتار

ایکسپریس رپورٹر  جمعرات 14 فروری 2019
مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا فوٹو: فائل

مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا فوٹو: فائل

کراچی: رینجرز اور پولیس نے پرانا گولیمار اور سینٹرل جیل کے قریب غوثیہ کالونی میں سرچ آپریشن کے دوران 29 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔

کراچی میں رینجرز اور پولیس نے پاک کالونی کے علاقوں پرانا گولیمار، ریکسر لائن اور واجہ ولی محمد ولیج میں مشترکہ آپریشن کے دوران گلیوں کا محاصرہ کرکے اہلکاروں کا پہرہ لگا دیا تاکہ علاقے میں کسی کو آنے یا وہاں سے جانے نہ دیا جائے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ آپریشن لیاری گینگ وار کے کارندوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا ، آپریشن کے دوران گینگ وار کے کارندوں کے گھروں اور ان کی پناہ گاہوں کی سرچنگ کی گئی، آپریشن کے دوران 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے منگل  کو پرانا گولیمار میں پاک کالونی تھانے میں انٹیلی جنس کی ڈیوٹی کرنے والے اہلکار فاروق کو فائرنگ کرکے شہید کیا گیا تھا، واردات میں گینگ وار کے کارندے ملوث بتائے جاتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ واردات میں رحمان ڈکیت کا بیٹا عتیق اور اس کے خالہ زاد بھائی ملوث تھے، ایک ہفتے قبل رینجرز نے عتیق کی گرفتاری کے لیے لیاری کے علاقے کلاکوٹ میں بھی چھاپہ مارا تھا تاہم ملزم عتیق فرار ہو گیا تھا جبکہ اس کے ٹھکانے سے اسلحہ کی کھیپ ملی تھی۔

دوسری جانب  نیو ٹاؤن کے علاقوں پیرکالونی، غوثیہ کالونی، شرف آباد اور سینٹرل جیل کے اطراف میں پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران مخصوص راستے و گلیاں سیل کر کے ٹارگٹڈ گھروں کی تلاشی لی، پولیس کا کہنا ہے کہ گھر گھر تلاشی کے دوران 22 مشبتہ افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا گیا، زیر حراست افراد سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔