- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
2019 حج پالیسی کے خلاف دائر درخواست خارج
لاہور: ہائی کورٹ نے 2019 حج پالیسی کے خلاف دائر درخواست خارج کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ یہ انتطامی معاملہ ہے عدالت کیسے مداخلت کر سکتی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس فرخ عرفان خان نے حکومتی حج پالیسی برائے 2019 کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ نجی حج 3 لاکھ 75 ہزار میں کرایا جارہا ہے مگر سرکاری حج کے اخراجات 4 لاکھ 50 ہزار روپے مقرر کیے گئے ہیں جو غریبوں پر بوجھ ہے۔ حکومت نے حج اخراجات میں غیر ضروری اضافہ کیا ہے۔ پرائیویٹ حج آپریٹرز کم قیمت میں حج پیکیج دے رہے ہیں۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ حکومت نے حج اخراجات پر سبسڈی نہیں دی۔ عدالت حج پالیسی منظوری کا ریکارڈ طلب کرے۔ پوچھا جائے حج پالیسی میں حج اخراجات میں کس قانون کے تحت اضافہ کیا گیا، عدالت حج پالیسی 2019 پر عمل درآمد روکنے کا حکم دے.
عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد ریمارکس دیئے کہ حکومت کہتی ہےکہ حج صاحب استطاعت کے لئے فرض ہے۔ حکومت آئین کے تحت پالیسی بنانے میں خود مختار ہے۔عدالت نتظامی معاملات میں کیسے مداخلت کرسکتی ہے۔ اسلام بہت بڑا سوشل آرڈر ہے۔ نماز پڑھانے کے لیے تو کوئی ہمارے پاس رٹ لے کر نہیں آتا۔ اگر آپ کو یہ پالیسی پسند نہیں ہے تو آپ ان کو ووٹ نہ دیں دوسرے کسی کو دے دیں. عدالت نے حج پالیسی کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔