- دنیائے ڈائجسٹ کی معروف شخصیت معراج رسول انتقال کرگئے
- اسلام آباد یونائیٹڈ کی پشاور زلمی کیخلاف بیٹنگ جاری
- بہاولپورمیں کالعدم جیش محمد کے ہیڈ کوارٹر کا کنٹرول پنجاب حکومت نے سنبھال لیا
- کسی بھی مہم جوئی کا اسی انداز میں جواب دیا جائے گا، آرمی چیف
- ایران میں 3 روزہ بحری جنگی مشقوں کا آغاز
- امریکا نے یورپ کو یرغمال بنا رکھا ہے، روسی وزیر خارجہ
- احتساب کمیشن کے خاتمے سے کیسز ختم نہیں ہوسکتے، پشاور ہائی کورٹ
- سپرہاکی لیگ ایک بار پھر ملتوی کردی گئی
- آشیانہ اور رمضان شوگر ملز کیس میں شہبازشریف پر مالی بدعنوانی کا الزام نہیں، عدالت
- فنانشل ٹاسک فورس کا اجلاس ؛ پاکستان کے بلیک لسٹ ہونے کا خطرہ ٹل گیا
- ترکی نے پاکستان پر پلوامہ حملے کے بھارتی الزامات مسترد کردیئے
- صدر ٹرمپ کا شام میں سیکیورٹی زون کے قیام کے لیے ترک صدر کو فون
- فوج نے اسد درانی کی پنشن اوردیگر مراعات روک دیں
- اپوزیشن جتنا مرضی شور مچالے ایک ایک کا احتساب ہوگا، وزیراعظم
- لاہور قلندرز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد ملتان سلطانز کو شکست دیدی
- سر ویوین رچرڈز پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی جلد بحالی کے خواہاں
- العزیزیہ ریفرنس؛ نواز شریف کی سزا معطلی کا فیصلہ پیر کو سنایا جائے گا
- شام میں خود کش کار بمبار حملے میں 20 افراد ہلاک
- لڑکی کو زندہ جلانے کے مقدمہ میں نامزد تمام ملزمان بری
- سانحہ ساہیوال کے مقتول ذیشان کا بھائی جوڈیشل انکوائری میں پیش
عمران فاروق قتل کیس؛ ایف آئی اے کو لندن سے ثبوت جمع کرنے کی اجازت

برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں اور جلد شواہد ملنے کا امکان ہے، ایف آئی اے فوٹو:فائل
اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت نے ایف آئی اے کو عمران فاروق قتل کیس کے ثبوت میں لندن سے جمع کرنے کی اجازت دے دی۔
ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے ہوئی ہے اور مقدمہ فیصلہ کن مراحل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت ہوئی تو ایف آئی اے نے لندن سے ثبوت جمع کرنے کی درخواست کی۔
عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے لندن سے مزید شواہد حاصل کرنے کی اجازت دے دی اور 20 مارچ تک ثبوت پیش کرنے کا حکم دیا۔
ایف آئی اے نے کہا کہ گرفتار ملزمان معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم کے خلاف شواہد پیش کئے جائیں گے، اس سلسلے میں برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں اور جلد شواہد ملنے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر2010 کو لندن میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔ ان کے قتل کے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر بانی ایم کیو ایم اشتہاری ہیں۔ مقدمے کے چالان کے مطابق عمران فاروق ایم کیو ایم بانی کی سربراہی کے لیے خطرہ تھے جس کی وجہ سے انہیں قتل کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔