- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کا سوچنے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
ایران میں پاسداران انقلاب پر خود کش حملے میں ہلاکتوں کی تعداد41 ہوگئی
تہران: ایران میں پاسداران انقلاب کی بس پر خودکش حملے کے نتیجے میں 41 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں خود کش بمبار نے زاہدان سے کیش جانے والی پاسداران انقلاب کی بس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 20 اہلکار جاں بحق ہوگئے جب کہ 21 زخمی ہوگئے تھے۔
ریسکیو اداروں نے فوری طور پر زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی لیکن ان میں سے کوئی بھی جانبر نہ ہوسکا اور اب ہلاکتوں کی تعداد 41 ہوگئی ہے۔
پاسداران انقلاب نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اہلکار سرحد پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کے بعد واپس آرہے تھے کہ انہیں نشانہ بنایا گیا۔ خیال رہے ایران کے اس علاقے میں کئی شدت پسند تنظیمیں متحرک ہیں تاہم خود کش حملے کی ذمہ داری مسلح گروپ جیش العدل نے قبول کرلی۔
واضح رہے کہ گزشہ برس دسمبر میں چاہ بہار میں خود کش دھماکے میں دو پولیس افسران سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ ماہ ستمبر میں ایک اور واقعے میں فوجی پریڈ پر حملہ کیا گیا جس میں 24 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔