- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
کم خرچ غذائی سپلیمنٹ سے غریب ماؤں میں صحتمند بچوں کی پیدائش
واشنگٹن: غریب اور پسماندہ ممالک میں غریب علاقوں کی ہزاروں ماؤں کو کم خرچ غذائی فارمولہ دینے سے ان سے جنم لینے والے بچوں کے وزن میں متاثرکن اضافہ دیکھا گیا ہے۔
حمل ٹھہرنے سے قبل اور مدتِ حمل کے پہلے تین ماہ میں دیہی علاقوں میں رہائشی ماؤں کو گاڑھے دودھ، سویابین اور مونگ پھلی سے بنی غذائی سپلیمنٹ دی گئی۔ اس میں موجود وٹامن ، فیٹی ایسڈز، معدنیات اور ضروری پروٹین سے ایک جانب ماؤں کی صحت اچھی ہوئی تو دوسری جانب اوسط سے زیادہ وزنی بچوں نے جنم لیا۔
اپنی نوعیت کے پہلے بین الاقوامی مطالعے میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ ہیومن ڈویلمپنٹ (این آئی سی ایچ ڈی)، گلوبل نیٹ ورک فور وومن اینڈ چلڈرن ہیلتھ ریسرچ اور دیگر اداروں کے ماہرین نے حصہ لیا اور اس کے اخرجات بِل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے ادا کئے ہیں۔
اس مطالعے میں پاکستان، بھارت، گوئٹے مالا اور کونگو کی 7300 خواتین کو شامل کیا گیا۔ خواتین کو حمل سے قبل یا حمل ٹھہرنے کے پہلے تین ماہ تک غذائی سپلیمنٹ دیا گیا اور ایک گروہ کی خواتین کو وہ سپلیمنٹ نہیں کھلایا گیا۔ اس کے حیرت انگیز نتائج مرتب ہوئے۔
بچوں کی پیدائش کے بعد دیکھا گیا کہ اوسطاً ان کا وزن زیادہ دیکھا گیا، ان کے سر اور بازو کا گھیر بھی بڑھا ہوا تھا۔ یعنی جن خواتین نے سپلیمنٹ پابندی سے استعمال کیا تھا ان میں سپلیمنٹ نہ کھانے والی خواتین کے مقابلے میں پستہ قد اور کم وزن بچوں کا خطرہ 31 فیصد تک کم دیکھا گیا۔ واضح رہے کہ پاکستان سمیت مائیں غذائی قلت کی شکار ہیں اور ایسی صورت میں حاملہ ہونے پر ان کے بچے کم وزن اور کم لمبائی کے حامل پیدا ہوتے ہیں جنہیں پستہ قد (اسٹنٹڈ) بچے کہا جاتا ہے۔
اس سے ثابت ہوا کہ ماؤں کو دورانِ حمل دی جانے والی متوازن غذا بچے کی مکمل ترین صحت کی ضمانت ہوتی ہے۔ جو بچہ دنیا میں آتا ہے وہ ایک دن کا نہیں بلکہ نوماہ کا ہوتا ہے اسی لیے ماں کی خوراک کوکھ میں بچے کی نشوونما کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔