سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع

مانیٹرنگ ڈیسک  جمعـء 15 فروری 2019
عبدالرؤف فرقہ واریت پر مبنی تقاریر سے لوگوں کو مشتعل کر رہا تھا،حکومت کیخلاف بھی نازیبا زبان کی وڈیو وائرل کی گئی۔ فوٹو: فائل

عبدالرؤف فرقہ واریت پر مبنی تقاریر سے لوگوں کو مشتعل کر رہا تھا،حکومت کیخلاف بھی نازیبا زبان کی وڈیو وائرل کی گئی۔ فوٹو: فائل

ملتان: سوشل میڈیا پر نفرت آمیز مواد پھیلانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن  شروع کر دیا گیا جب کہ ملتان کی پولیس نے سیتل ماڑی کے علاقے سے حکومت کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کر کے 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔

سوشل میڈیا پر نفرت آمیز مواد پھیلانے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کے حکومتی اعلان کے بعد یہ پہلی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔ پولیس کی مدعیت میں درج اس مقدمے میں امام مسجد، متولی سمیت چھ افراد اور دیگر 45 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

گرفتار افراد میں حنظلہ ولد عبدالقہار، عبدالقہار ولد محمد شفیق، وقاص ولد عبدالغفار اور عبدالرؤف یزدانی شامل ہیں۔ ملزموں کے خلاف درج ایف آئی آر کے مطابق عبدالرؤف یزدانی تعصب اور فرقہ واریت پر مبنی تقاریر کر کے لوگوں کو مشتعل کررہا تھا جبکہ دیگر ملزم بھی اس کی معاونت کررہے تھے۔

اس کے علاوہ حکمرانِ وقت کے خلاف بھی نازیبا زبان کا استعمال کی گئی اور حکومت کیخلاف نعرے لگوائے گئے۔  ملزموں نے مذکورہ تقریر کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی اپ لوڈ کی جس پر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔