غیر معیاری سلنڈرز والی گاڑیوں کیخلاف کارروائی کی رپورٹ طلب

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 15 فروری 2019
غیر معیاری سی این جی اور ایل پی جی سلنڈرز حادثات کا سبب بن رہے ہیں،سیکریٹری ٹرانسپورٹ اخترغوری۔ فوٹو: فائل

غیر معیاری سی این جی اور ایل پی جی سلنڈرز حادثات کا سبب بن رہے ہیں،سیکریٹری ٹرانسپورٹ اخترغوری۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے غیر معیاری سلنڈرز والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر اوگرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس سے غیر معیاری سلنڈرز والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس آغا فیصل کے روبرو اسکول وینز اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈرز سے حادثات اور غیرمعیاری سلنڈرزوالی گاڑیوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا 7 مئی 2014 کو حکومت اسکولز وین میں حفاظتی انتظامات کا نوٹیفکیشن جاری کر چکی ہے، متعدد بار نوٹی فکیشن جاری ہونے کے باوجود عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے، عدالت نے گاڑیوں کو سیفٹی سرٹیفکیٹ فراہم کرنے والے ادارے ایچ ڈی آئی پی کے ڈائریکٹرکوطلب کرلیا۔

عدالت نے ریمارکس دیے بتایا جائے، سیفٹی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا کیا مکینزم ہے؟ اوگرا اور دیگر ادارے اپنی ذمے داری کیوں ادا نہیںکررہے؟ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے بچوںکی زندگیوں کا حساس معاملہ ہے اسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

سیکریٹری ٹرانسپورٹ اختر غوری نے بتایا کہ غیر معیاری سی این جی اور ایل پی جی سلنڈرز حادثات کا سبب بن رہے ہیں، گاڑیوں کو سیفٹی سرٹیفکیٹ دینے والا ادارہ ایچ ڈی آئی پی مکینزم بتانے کو تیار نہیں،لاکھوں گاڑیوں کیلیے ایچ ڈی آئی پی کے پاس کراچی میں صرف 25 افراد ہیں۔

عدالت نے غیر معیاری سلنڈرز والے گاڑیوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر اوگرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پولیس کو غیر معیاری سلنڈرز والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے فریقین کو 14 مارچ تک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔