سات سالہ بچہ دنیا کا تیز رفتار ترین ایتھلیٹ قرار

ویب ڈیسک  اتوار 17 فروری 2019
سات سالہ رڈولف کو دنیا کا تیزرفتارترین بچہ قرار دیا جارہا ہے اور اب تک وہ 3 درجن سے زائد تمغے جیت چکے ہیں۔ فوٹو: بورڈ پانڈا

سات سالہ رڈولف کو دنیا کا تیزرفتارترین بچہ قرار دیا جارہا ہے اور اب تک وہ 3 درجن سے زائد تمغے جیت چکے ہیں۔ فوٹو: بورڈ پانڈا

ٹیکساس: امریکا میں سات سالہ بچے کو دنیا کا سب سے تیز دوڑنے والے لڑکا قرار دیا جارہا ہے اس بچے کا نام رڈولف بلیز ہے جس کی تصاویر اور ویڈیوز نے انٹرنیٹ اور دیگر ذرائع پر لوگوں کو حیران کردیا ہے۔

کچھ دنوں قبل رڈولف نے فلوریڈیا کی دوڑ میں صرف 13.48 سیکنڈ میں 100 میٹر فاصلہ طے کیا ہے۔ اس سےقبل باسکٹ بال کھلاڑی لیبرون جیمز نے اس کی ویڈیو شیئر کی تھی جسے بہت سراہا گیا تھا۔ رڈولف بلیز نے 4 سال کی عمر سے دوڑنا شروع کیا اور اپنے ہم عمروں میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ اب تک وہ سونے کے 20 گولڈ میڈل کے علاقہ 36 دیگر تمغے اور اعزازت اپنے نام کرچکے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ دوڑنا ان کا جنون ہے اور وہ اس کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔ اس کے والدین چاہتے ہیں کہ وہ تعلیم میں بھی اچھی صلاحیت کے حامل ہوں۔ اسی بنا پر رڈولف پڑھنے میں بھی بہت تیز ہیں جس کی گواہی ان کےرپورٹ کارڈ سے ظاہر ہے۔

ہر روز رڈولف کی شہرت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے  صرف انسٹا گرام پر ہی ان کے ساڑھے تین لاکھ فالوورز ہیں اور وہ رڈولف کی ہر ویڈیو اور تصویر پر اپنا ردِ عمل ظاہر کرتے ہیں۔ رڈولف کے والد بھی اسے اپنا سپراسٹار قرار دیتے ہیں۔

دوڑ کے دیگر ماہرین نے رڈولف کی ویڈیو دیکھ کر کہا ہے کہ تیزدوڑتے ہوئے یہ بچہ اپنے جسم پر غیرمعمولی کنٹرول رکھتا ہے اور یہ صلاحیت صرف اعلیٰ ترین ایتھلیٹس میں پائی جاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔