مفاہمت نے قومی امورمیں مثبت روایات کوجنم دیا،وزیراعظم

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 24 اگست 2012
فلاحی منصوبے جاری رکھیںجائیںگے، پی ایس ڈی پروگرام کی مدمیں 873 ارب مختص ہیں۔ فوٹو: رائٹرز

فلاحی منصوبے جاری رکھیںجائیںگے، پی ایس ڈی پروگرام کی مدمیں 873 ارب مختص ہیں۔ فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: وزیراعظم راجاپرویز اشرف نے کہاہے کہ حکومت کی مفاہمتی پالیسی نے قومی معاملات پرصحتمندروایات کوجنم دیاہے،فلاحی منصوبے جاری رکھیں جائیںگے بارشوںکے نتیجے میںانسانی جانوں کے ضیاع پرافسوس ہے۔

جمعرات کووزیراعظم ہائوس میں قومی اسمبلی کے مختلف ارکان سے الگ الگ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ پبلک سیکٹرڈیولپمنٹ پروگرام کی مدمیں 873 ارب روپے مختص کیے ہیں۔وزیراعظم نے ارکانِ پارلیمنٹ کواپنے اپنے حلقوں میں ترقیاتی اسکیموں کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کی ہے،وزیراعظم نے انہیں عوام کے ساتھ رابطے میں رہنے اورترقیاتی اسکیموں کی تکمیل کیلیے تمام تروسائل فراہم کرنے میںمکمل تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

ملاقات کرنے والوں میں ارکان اسمبلی سعیداقبال،آفتاب شعبان میرانی،ثنااللہ دولتانہ،میرہمایوں عزیزکرداورانجینئرعثمان خان تراکئی شامل تھے۔قبل ازیں وزیراعظم راجاپرویزاشرف نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوہدایت کی ہے کہ سرکاری ملازمین کی تعیناتی،ٹرانسفراورپوسٹنگ کے عمل کومیرٹ پریقینی بنایاجائے۔یہ ہدایت انھوں نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ تیمور عظمت عثمان کوملاقات کے دوران دی،جنھوں نے اسلام آبادمیں وزیراعظم سے ملاقات کی۔

وزیراعظم نے اس امیدظاہرکی کہ سرکاری ملازمین بالخصوص وہ ملازمین جوعوامی مسائل اور ایشوکے ساتھ روزمرہ ڈیل کرتے ہیں وہ اپنی صلاحیتوں کوبروئے کارلاکرعوام کے مسائل کوترجیحی بنیادوں پر حل کرینگے،وزیراعظم نے کہاکہ افسران کی بروقت ترقی بیوروکریسی کے مورال کوبلندکرنے میں اہم ہے۔ انھوں نے سرکاری ملازمین اورافسران کی میرٹ پرترقیاں کرنے کی انہیں ہدایت کی ہے اورکہاہے کہ اس سے بیوروکریسی کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

دریں اثناوزیراعظم نے سیلاب کے خطرات کے پیش نظراس کی مانیٹرنگ کرنیکی ہدایت کردی ہے، این ڈی ایم اے اور فلڈ کمیشن کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بروقت نمٹاجاسکے۔ وزیراعظم نے فیڈرل فلڈکمیشن،وزارت پانی وبجلی اور نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کوملک میں بارشوں اوران سے پیداہونے والی صورتحال کو قریب سے مانیٹر کرنے کی ہدایت کی اورکہاہے کہ انھیںصورتحال سے آگاہ کیاجائے۔انھوں نے ہدایت کی کہ دریائوںکے اضافی بہائوکے خطرہ کے پیش نظرکنارے اورپشتے مضبوط بنائے جائیں اوران کی مسلسل مانیٹرنگ کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔