مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کے کشمیریوں پر حملے، املاک نذر آتش

ویب ڈیسک  ہفتہ 16 فروری 2019
انتہا پسند ہندوؤں نے کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اب بھارت سے نکل جانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں (فوٹو : فائل)

انتہا پسند ہندوؤں نے کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اب بھارت سے نکل جانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں (فوٹو : فائل)

 سری نگر: پلوامہ حملے کے بعد انتہا پسند ہندو جماعت بجرنگ دل کے کارکنان نے بھارت میں کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 12 نوجوان شدید زخمی ہوگئے جب کہ جموں میں بھی مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کردیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق تعلیم کی غرض سے بھارت میں مقیم کشمیری طلبا کو ہندو انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے، بھارتی ریاستوں ہریانہ، اترکھنڈ سمیت کئی ریاستوں کے اسکولوں اور جامعات میں کشمیری نوجوانوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

ایک طرف تو کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تو دوسری طرف بھارتی ریاستوں میں برسوں سے مقیم کشمیریوں کو ملک چھوڑنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ بھارتی ریاستوں اور جموں میں مسلمان کشمیریوں کی املاک، گاڑیوں اور کاروبار کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔

انتہا پسند ہندو جماعتیں کھلے عام کارروائیوں میں مصروف ہیں لیکن بھارتی پولیس اور سیکیورٹی فورسز خاموش تماشائی بن کر قتل و غارت گری کا لائسنس دے رہی ہیں جس کے باعث کشمیریوں کے لیے زمین تنگ ہوگئی ہے اور انہیں کوئی محفوظ جگہ میسر نہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک ٹویٹ میں بھارتی ریاستوں میں مسلمان کشمیریوں پر انتہا پسند ہندوؤں کے حملوں کی پُر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری طلبا کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔